اسلام ٹائمز۔ آج مسلمانوں کے قبلۂ اول "مسجد الاقصیٰ" کو غاصب صیہونیوں کی طرف سے نذر آتش کئے جانے کے واقعے کی عالمی مناسبت جسے "یوم مسجد" کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، کے حوالے سے منعقد ہونے والے "لبیک یا مسجد الاقصیٰ" نامی احتجاجی مظاہروں میں فلسطین کے اطراف و اکناف سے ہزاروں فلسطین جوانوں نے شرکت کی جبکہ غاصب صیہونی فوجیوں نے پرامن فلسطینی مظاہرین پر سیدھی فائرنگ اور اندھا دھند آنسو گیس استعمال کرکے بہت سے فلسطینی شہریوں کو خاک و خون میں غلطاں کر دیا۔ دوسری طرف غزہ کی پٹی میں واقع فلسطینی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ فلسطین میں آج کے روز بڑے پیمانے پر منعقد ہونے والے "لبیک یا مسجد الاقصیٰ" نامی احتجاجی مظاہروں کے دوران کل 122 فلسطینی جوان زخمی ہوئے ہیں، جن میں سے 50 کو خودکار اسلحے کی گولیوں جبکہ باقی مظاہرین کو پلاسٹک کی گولیوں اور آنسو گیس کے شیلز نے زخمی کیا ہے۔
دوسری طرف فلسطین کی "اپنی سرزمینوں پر واپسی" اور "محاصرہ توڑنے کی قومی تحریک" نے "اپنی سرزمینوں پر واپسی کے عظیم مظاہروں" کے سلسلے پر ان کے غاصب صیہونیوں کے ساتھ مقابلے اور مسئلہ فلسطین کو بھلا دینے کے مذموم منصوبے کے خلاف ایک صلح آمیز قومی ہتھیار ہونے کے ناطے تاکید کی ہے۔ اس تحریک کے بیان میں فسلطینی قوم سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ آئندہ ہفتے جو سال 2014ء میں غزہ پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کی سالگرہ کا دن بھی ہے، منعقد ہونے والی "شہداء کے ساتھ وفاداری" نامی احتجاجی ریلی میں بھرپور شرکت کریں۔