0
Saturday 24 Aug 2019 14:45

بلور خاندان کو افغانستان سے دھمکی آمیز کالز موصول ہونے لگیں

بلور خاندان کو افغانستان سے دھمکی آمیز کالز موصول ہونے لگیں
اسلام ٹائمز۔ دہشت گردی کا نشانہ بننے والے بلور خاندان کو ایک دھمکی آمیز کال موصول ہوئی ہے، جس کے بعد دانیال بلور کی زندگی کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ پولیس کے مطابق گذشتہ روز رکن صوبائی اسمبلی اور ہارون بلور شہید کی بیوہ ثمر ہارون بلور کے پرسنل اسسٹنٹ عرفان اللہ نے تھانہ شرقی میں رپورٹ درج کراتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ وہ بلور ہاؤس عقب پبلک سروس کمیشن کینٹ پشاور میں موجود تھا کہ اسی اثناء انکے موبائل پر کال آئی کہ میں شہزاد گل بول رہا ہوں، میں نے بلور خاندان کے بشیر بلور اور ہارون بلور کو مارا ہے، اب دانیال بلور کی باری ہے جو کہ بلور خاندان کا آخری سیاسی چراغ ہے۔ عرفان اللہ نے مزید بتایا کہ فون کرنے والے کہا کہ میں نے پہلے بھی اپنے مطالبات بلور خاندان کو پہنچانے کی کوشش کی لیکن اس کا ہمیں کوئی مثبت جواب نہیں ملا ہے جس کی وجہ سے ہم نے ہارون بلور کو مارا ہے، اب تم ہمارے مطالبات ثمر ہارون بلور اور حاجی غلام احمد بلور کو پہنچا دو، کیونکہ انہوں نے بہت غم دیکھ لئے ہیں، اب مزید غموں سے بچنے کیلئے ہمارے مطالبات مان لو اگر نہ مانے گئے تو پھر دانیال بلور کو بھی ماد دیا جائیگا۔

اس کے بعد شام کو واٹس ایپ پر بھی یہی پیغام آیا جس میں بندے نے اپنا نام فاروق بتایا اور کہا کہ اگر تم بلور خاندان کی طرف سے کوئی پیغام دینا چاہو تو اس نمبر پر دو۔ تھانہ شرقی پولیس نے دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی۔ یاد رہے کہ منگل 10 جولائی 2018ء کی شب عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما بشیر بلور شہید کے بیٹے بیرسٹر ہارون بلور پر یکہ توت میں ایک کارنر میٹنگ کے دوران خودکش حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں وہ 14 ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے تھے۔ دھماکے کے نتیجے میں 70 سے زائد کارکن زخمی بھی ہوئے تھے۔ اس سے پہلے بشیر بلور 2012ء میں خودکش حملے میں شہید ہوگئے تھے، 22 دسمبر 2012ء کو بشیر بلور پر اسوقت خودکش حملہ ہوا تھا جب وہ عوامی نیشنل پارٹی کے ورکرز کی میٹنگ کے بعد واپس جارہے تھے۔ اس دھماکے میں بشیر بلور کا سیکرٹری نور محمد بھی شہید ہوگیا تھا۔
 
خبر کا کوڈ : 812412
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش