0
Monday 26 Aug 2019 10:39

عربوں نے مودی کو ایوارڈ جبکہ ترکی، ایران اور ملائیشیا نے ہمارا ساتھ دیا ہے، شیریں مزاری

عربوں نے مودی کو ایوارڈ جبکہ ترکی، ایران اور ملائیشیا نے ہمارا ساتھ دیا ہے، شیریں مزاری
اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی پامالی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برداری سے خوراک اور ادویات پہنچانے کی اپیل کی ہے۔ نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں گفتگو کرتے ہوئے شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جو کیا ہے، اسے دنیا تسلیم نہیں کرے گی، آنے والے دنوں میں نئی دہلی پر دباؤ میں مزید اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں عالمی این جی اوز کو ادویات اور اشیائے خورد و نوش پہنچانی چاہیئں کیونکہ ان کی وہاں قلت ہوگئی ہے۔ بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کو خیر سگالی کے عہدے سے ہٹانے کے لیے اقوام متحدہ کو لکھے گئے خط سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ سے کسی بھی حیثیت میں جڑا شخص ایٹمی جنگ کی حمایت نہیں کرسکتا، اس لیے اقوام متحدہ سے بھارتی اداکارہ کو ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ نے خط کا تاحال کوئی جواب نہیں دیا ہے اور اس بنیاد پر کسی بھی شخص کو ہٹایا جاسکتا ہے، اس لیے ہم یہ کوشش جاری رکھیں گے۔

شیریں مزاری نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر ہماری حکومت بہت سرگرم ہے، یہ معاملہ وزیراعظم عمران خان جنرل اسمبلی میں اٹھائیں گے، جبکہ نو ستمبر کو وزیر خارجہ جنیوا جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ، امریکہ اور فرانس سمیت تمام اہم ممالک نے یہ بھارت کو باور کرا دیا ہے کہ یہ اس کا اندرونی معاملہ نہیں ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ثالثی کی پیشکش میں کہا ہے کہ یہ ہندو اور مسلمانوں کا معاملہ لگتا ہے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ اب بھارت کے اندر سے بھی حزب اختلاف کا دباؤ آئے گا جبکہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر عالمی میڈیا بھی بہت زیادہ سرگرم ہوگیا ہے۔ وفاقی وزیر نے بتایا کہ بھارتی قوانین کی خلاف ورزی پر ٹوئٹر انتظامیہ نے کچھ اکاؤنٹس معطل کیے ہیں، وفاقی وزیر مراد سعید کو بھی اس خلاف ورزی پر نوٹس بھیجا ہے، یہ معاملہ ہم نے انتظامیہ کے ساتھ اٹھایا ہے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ ہر ملک اپنے مفادات دیکھ کر دوسرے سے تعلقات رکھتا ہے، مسلمانوں پر ظلم کرنے والے شخص کو ایوارڈ ملنا افسوسناک ہے، ترکی، ایران اور ملائیشیا نے کھل کر ہمارا ساتھ بھی دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون کے دور میں پارلیمنٹ نے یمن میں فوج نہ بھیجنے کا جو فیصلہ کیا تھا، وہ درست ہے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ بھارت نے ہماری امن کی خواہش کو کمزوری سمجھا تو ہم نے بھرپور جواب دیا، ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں نام ڈلوانے سے متعلق بھارت کو ناکامی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو مسلمانوں نے بھی ووٹ دیئے، لیکن یہ اندازہ کسی کو نہیں تھا کہ نریندر مودی اس حد تک چلے جائیں گے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے جو کیا ہے، وہ جنگی جرم ہے، اس کے خلاف کشمیر سے بھرپور مزاحمت ہوگی اور ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے جو کام کیا ہے، اس سے بھارت کے اندر موجود مسلمان، عیسائی اور سکھ شدید عدم تحفظ کا شکار ہوئے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں شیریں مزاری نے کہا کہ امریکہ نے ثالثی کی پیشکش کی ہے، لیکن فیصلہ کشمیریوں نے ہی کرنا ہے اور ہم کشمیریوں کے فیصلے کی حمایت کریں گے۔ شیریں مزاری نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلے کا حل مذاکرات سے ہی ہوگا، یہ دونوں ممالک کے درمیان بھی ہوسکتے ہیں اور اس میں کوئی تیسرا ملک بھی شامل ہوسکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 812651
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش