0
Tuesday 27 Aug 2019 11:42

امریکا، افغان حکومت اور فورسز کی مدد بند نہیں کریگا، زلمے خلیل زاد

امریکا، افغان حکومت اور فورسز کی مدد بند نہیں کریگا، زلمے خلیل زاد
اسلام ٹائمز۔ امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے افغان امن مذاکراتی عمل زلمے خلیل زاد نے ان رپورٹس کو مسترد کردیا ہے جس میں طالبان کے حوالے سے کہا گیا تھا کہ معاہدے کے مطابق امریکا، افغان حکومت اور اس کی فورسز کی مدد نہیں کرے گا۔ سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک جاری پیغام میں زلمے خلیل زاد کا کہنا تھا کہ رائٹرز کی رپورٹ میں 2 نامعلوم طالبان رہنماؤں کے حوالے سے کہا گیا کہ معاہدے کے مطابق امریکا، افغان حکومت اور فورسز کی مدد بند کردے گا، جس میں صداقت نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کسی کو بھی حق حاصل نہیں کہ وہ اشتہارات کے ذریعے کسی کو بھی دھمکی دے یا دھوکہ دے۔ امریکی نمائندہ خصوصی کا اس ٹوئٹ میں مزید کہنا تھا کہ میں یہ واضح کردینا چاہتا ہوں کہ ہم اب افغان فورسز کا دفاع کررہے ہیں اور ہم طالبان سے معاہدے کے بعد اسے جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تمام گروہوں نے تسلیم کیا ہے کہ افغانستان کا مستقبل افغانستان میں اندرونی مذاکرات کے ذریعے طے کیا جائے گا۔ خیال رہے کہ امریکا کے نمائندہ خصوصی نے رائٹرز کی جس رپورٹ کا ذکر کیا ہے اس میں خبر رساں ادارنے نے 2 طالبان کمانڈرز کے بیانات کو رپورٹ کا حصہ بنایا تھا۔ رپورٹ کے مطابق ان طالبان کمانڈرز میں سے ایک کا کہنا تھا کہ امکان ہے کہ معاہدہ اس ہفتے میں طے پاجائے گا، جس کے تحت افغان فورسز کی فضائی مدد کرنے والی امریکی فضائیہ، طالبان پر حملے نہیں کرے گی اور جنگجو امریکی فورسز پر حملے نہیں کریں گے۔ مذکورہ طالبان کمانڈر نے بات جاری رکھتے ہوئے مزید کہا تھا کہ معاہدے کے تحت امریکا، افغان حکومت کی حمایت بھی ترک کردے گا، معاہدے کے بعد جنگجوؤں کے ساتھ جنگ میں امریکا، افغان حکومت اور ان کی فورسز کی مدد کے لیے نہیں آئے گا۔

رپورٹ میں ایک اور طالبان کمانڈر نے ان رپورٹس کو مسترد کیا جن میں کہا جارہا تھا کہ امریکی مذاکرات کار طالبان پر دباؤ ڈال رہے ہیں کہ وہ کابل کی حکومت سے مذاکرات کریں اور جنگ بندی کا اعلان کریں۔ طالبان کمانڈر کا کہنا تھا کہ ہم افغان حکومت کے خلاف لڑائی جاری رکھیں گے اور طاقت کے ذریعے اقتدار حاصل کریں گے۔ گزشتہ ہفتے افغانستان میں 18 برس سے جاری جنگ کے خاتمے اور قیامِ امن کے سلسلے میں افغان طالبان اور امریکا کے مابین ہونے والے مفاہمتی عمل میں غیر ملکی افواج کے انخلا کی مدت پر اتفاق ہوجانے کے حوالے سے رپورٹ سامنے آئی تھی۔ طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انخلا کے وقت کے حوالے سے ہم سمجھوتے پر پہنچ چکے اور اس پر عملدرآمد کے طریقہ کار کے حوالے سے بات چیت کی جارہی ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 812879
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش