1
0
Tuesday 27 Aug 2019 12:18

اسلام آباد ہائیکورٹ نے یافث نوید کی گمشدگی پر وزارت دفاع سے جواب طلب کرلیا

اسلام آباد ہائیکورٹ نے یافث نوید کی گمشدگی پر وزارت دفاع سے جواب طلب کرلیا
اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت سے لاپتہ وکیل کی بازیابی کی درخواست پر وزارت دفاع سے جواب طلب کرلیا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملتان ہائی کورٹ بار کے سابق نائب صدر یافث نوید ہاشمی کی گمشدگی سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی۔ ہائی کورٹ نے دو ہفتوں میں پولیس کو تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس میں وزارت دفاع اور ایف آئی اے کو فریق بنانے کی استدعا منظور کرلی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کیسے ہو سکتا ہے کوئی اسلام آباد سے گم ہو جائے، ہم نے لاپتہ افراد کیس میں کچھ ہدایات دیں اسلام آباد پولیس ان کو مدنظر رکھے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ معاملے کی تحقیقات کے دوران فرقہ وارانہ پہلو کو بھی دیکھ رہے ہیں۔ درخواست گزار کے وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ گمشدگی کے دوران وکیل یافث نوید ہاشمی کی جان کو خطرات ہو سکتے ہیں۔ عدالت نے وزارت دفاع اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور کیس کی مزید سماعت 17 ستمبر تک ملتوی کردی۔ واضح رہے کہ 8 اگست کو تھانہ کوہسار کی حدود سے وکیل یافث نوید ہاشمی کو فمیلی کے سامنے اغوا کرلیا گیا تھا۔
 
خبر کا کوڈ : 812899
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

راجه صاحب، اگر مسلم لیگ کی حکومت هوتی تو آپ لوگ فوراً بهوک ہڑتال اور دهرنا پر اتر آتے اور سعودی عرب تک کو مورد الزام قرار دیتے اور کہتے که نواز، شهباز اور شیعه دشمن رانا ثناء الله کا کام ہے، لیکن اب تو آپ کی اپنی حکومت ہے نا!! ذرا نیازی حکومت اور ان کے شیعه مخالف اقدام کے خلاف بهی تو بات کریں نا؟!!! اب رانا ثناء الله کو تو آپ کے کزن نیازی نے جیل میں ڈال رکھا ہے تو پهر بهی یه شیعه دشمن مسنگ پرسن کیوں؟ اور آپ کی طرف سے نه کوئی بهوک ہڑتال اور نه هی کوئی اسلام آباد بند کرنے اور دهرنے کی دهمکی؟!!!!!
ہماری پیشکش