0
Tuesday 27 Aug 2019 17:27

پاکستان کا 8.2 ارب ڈالر کے ایم ایل-1 منصوبے پر چین سے بات چیت کا فیصلہ

پاکستان کا 8.2 ارب ڈالر کے ایم ایل-1 منصوبے پر چین سے بات چیت کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ کابینہ کمیٹی برائے پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) نے 3 اراکین کی مخالفت کے باوجود 8.2 ارب ڈالر کے مین ریلوے لائن (ایم ایل-1) منصوبے پر چین سے بات چیت کا فیصلہ اور سی پیک اتھارٹی بل کے ڈرافٹ کو کابینہ سے منظوری کے لیے بھجوا دیا۔ تفصیلات کے مطابق معلومات رکھنے والے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وزیر ریلوے شیخ رشید نے ایم ایل-ون پر منصوبہ بندی کے حوالے سے اداروں کی کارکردگی پر برہمی کا اظہار کیا جبکہ وزیر اعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات اور سادگی ڈاکٹر عشرت حسین نے مالی تنگیوں کے باوجود ایک اور ادارے کے قیام کی مخالفت کی۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اور ترقی مخدوم خسرو بختیار نے اجلاس کی صدارت کی جس میں شیخ رشید وزیر بحری امور علی زیدی، ڈاکٹر عشرت حسین، وزیر اعظم کے مشیر عبدالرزاق داؤد، پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین ڈاکٹر جہانزیب خان اور وفاقی سیکریٹریز نے شرکت کی۔

شیخ رشید نے اجلاس کو بتایا کہ مجھے یہ کہتے ہوئے تکلیف ہوتی ہے کہ پلاننگ کمیشن، ایم-وان کے افتتاح سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور چین کو منصوبہ دیے جانے کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا جارہا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب سے حکومت آئی ایم ایف کے پاس گئی ہے منصوبہ سست روی کا شکار ہوگیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ وزیر ریلوے نے اجلاس کو بتایا کہ وہ اس معاملے پر عوام کو اعتماد میں لیں گے۔ پلاننگ کمیشن کے سینئر حکام نے وضاحت دی کہ ایم ایل-وان منصوبے پر اب تک فریم ورک معاہدہ نہیں ہوا۔ کافی بحث کے بعد کمیٹی نے ایم ایل وان منصوبے پر بحث پر رقم خرچ کرنے کا فیصلہ کیا۔ خسرو بختیار نے کہا کہ ایم ایل-وان سی پیک کے تحت نہایت اہم منصوبہ ہے اور حکومت اسے تیزی سے مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عشرت حسین اور عبدالرزاق داؤد نے سی پیک کے اہم حصے مکمل ہونے کے باوجود اتھارٹی میں اسٹاف کی تعداد میں اضافے پر سوالات اٹھائے۔
خبر کا کوڈ : 812955
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش