0
Wednesday 28 Aug 2019 09:45

قراقرم یونیورسٹی میں مالی بحران، وائس چانسلر کا اعلیٰ حکام کو خط

قراقرم یونیورسٹی میں مالی بحران، وائس چانسلر کا اعلیٰ حکام کو خط
اسلام ٹائمز۔ قراقرم یونیورسٹی گلگت مالی بحران کا شکار ہو گئی، وائس چانسلر ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے اعلیٰ حکام کو خط لکھ دیا۔ ڈاکٹر عطاء اللہ شاہ نے خط میں وزیر اعلیٰ جی بی حافظ حفیظ الرحمن، گورنر جی بی راجہ جلال حسین مقپون، کمانڈر ایف سی این اے اور چیئرمین ایچ ای سی اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے قراقرم یونیورسٹی کے لیے مختص بجٹ کی رقم میں اضافہ کرنے اور کے آئی یو بورڈ سے گلگت بلتستان کے سرکاری اسکولوں اور کالجوں کے فیڈرل بورڈ سے الحاق کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ وائس چانسلر نے اپنے خط میں وضاحت کی ہے کہ ایچ ای سی سے بجٹ میں 4.5 کروڑ روپے کی کٹوتی اور صوبائی حکومت کی جانب سے سرکاری سکولوں اور کالجوں کے امتحانی نظام کو دوسرے بورڈ منتقلی سے 5 کروڑ روپے کے خسارے کی وجہ سے یونیورسٹی کو تقریباً دس کروڑ روپے کے بڑے خسارے کا سامنا ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ قراقرم یونیورسٹی کے بجٹ میں کٹوتی سے پیدا ہونے والی خلا کو پرُ کرنے کے لئے اخراجات میں کمی لانے کے اقدامات پہلے ہی عمل میں لائے جا چکے ہیں لیکن بورڈ منتقلی سے پیدا 5 کروڑ کے مالی نقصان کے خلا کو پُر کرنے کے لئے طلباء کی ٹیوشن فیسوں میں اضافہ کرنا لازمی تھا۔ اس وقت یونیورسٹی کی فیس 12000 سے 15000 تک ہے۔ لہذا فیسوں میں اضافہ ناگزیر تھا۔ جس کی وجہ سے کیمپس میں طلباء نے احتجاج شروع کر رکھا ہے۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ دیگر تعلیمی اداروں کی نسبت قراقرم یونیورسٹی میں معقول فیس ہے۔ فیس میں اضافے کے بعد بھی قراقرم یونیورسٹی کے زیادہ تر پروگراموں میں اوسطاً ماہانہ فیس گلگت میں اچھے اسکولوں کی فیس سے کم ہے۔ ہم نے فیسوں کے معاملے میں طلباء پر کم سے کم بوجھ ڈالا ہے۔ وائس چانسلر نے طلبہ و طالبات اور ان کے والدین سے گزارش کی ہے کہ وہ یونیورسٹی کو درپیش مالی مسائل اور مشکل گھڑی میں یونیورسٹی کا ساتھ دیں اور یونیورسٹی کی مدد کریں۔
خبر کا کوڈ : 813041
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش