0
Wednesday 28 Aug 2019 22:20

اشتعال انگیز تقریر کرنیکی وجہ سے شاہ فیصل کو حراست میں لیا گیا، گورنر انتظامیہ

اشتعال انگیز تقریر کرنیکی وجہ سے شاہ فیصل کو حراست میں لیا گیا، گورنر انتظامیہ
اسلام ٹائمز۔ نوکرشاہ سے رہنما بنے شاہ فیصل کی حراست کو درست گردانتے  ہوئے جموں و کشمیر گورنر انتظامیہ نے دہلی ہائی کورٹ میں کہا کہ انہوں نے ملک کی سالمیت اور یکجہتی کے خلاف سرینگر ہوائی اڈے پر جمع لوگوں کو بھڑکایا۔ شاہ فیصل کی عرضی کے جواب میں داخل حلف نامہ میں جموں و کشمیر انتظامیہ نے یہ بات کہی ہے۔ شاہ فیصل نے عرضی میں الزام لگایا تھا کہ ان کو 14 اگست کو دہلی ہوائی اڈے پر غیر قانونی طریقے سے روکا گیا اور واپس سرینگر بھیج دیا جہاں ان کو نظربند کر دیا گیا ہے۔

حلف نامہ میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر پولیس سے ملی درخواست کی بنیاد پر شاہ فیصل کے خلاف لاک آؤٹ سرکلر 12 اگست کو جاری کیا گیا اور اسی کے تحت ہندوستان سے باہر جانے سے ان کو روکنے کے لئے قدم اٹھایا گیا۔ حلف نامہ میں کہا گیا کہ دہلی سے سرینگر پہنچنے پر وہ وہاں جمع لوگوں کو خطاب کرنے لگے۔ وہ ملک کی سالمیت اور یکجہتی کے خلاف لوگوں کو بھڑکانے لگے، اس سے امن میں خلل کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ ہوائی اڈے کے افسر اور پولیس اہلکار بھی ان کی اس حرکت کے گواہ بنے۔ اس میں کہا گیا کہ آگاہ کئے جانے کے باوجود فیصل نے اپنا خطاب جاری رکھا۔ اس وجہ سے ماحول خراب ہو رہا تھا۔

واضح  رہے کہ شاہ فیصل کو جب دہلی ہوائی اڈے پر روکا گیا تھا تب انہوں نے پڑھائی کے لئے امریکہ جانے کی بات کہی تھی۔ جموں و کشمیر انتظامیہ نے کہا کہ یہ تصور سے بالاتر ہے کہ وہ ایسے وقت میں ملک چھوڑ‌ کر پڑھائی کے لئے امریکہ جائیں‌ گے۔ ریاستی حکومت نے اپنے حلف نامہ میں کہا کہ انہوں نے سول سروس سے استعفی دیا اور سیاست سے جڑ گئے اور  جموں و کشمیر پیپلس موومینٹ نامی ایک سیاسی تنظیم بنائی۔ حلف نامہ میں کہا گیا کہ کسی بھی ٹھوس مواد کے فقدان میں یہ نہیں مانا جا سکتا کہ ایک سیاسی تنظیم کے رہنما جو کہ ہمارے ملک کی آئینی اکائی کے ذریعے آئینی کارروائی کے بارے میں کافی شدت پسند  رہے ہیں، وہ ایسے وقت میں بغیر اسٹوڈنٹس ویزا کے ملک چھوڑ‌ کر پڑھائی کرنے ہارورڈ یونیورسٹی جائیں‌ گے۔
خبر کا کوڈ : 813175
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش