0
Thursday 29 Aug 2019 09:10

ہم سیز فائر لائن کو روند ڈالیں گے، بیرسٹر سلطان

ہم سیز فائر لائن کو روند ڈالیں گے، بیرسٹر سلطان
اسلام ٹائمز۔ آزادکشمیر کے سابق وزیراعظم و پی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ 5 اگست کو بھارت کی طرف سے آرٹیکل 370 اور 35۔A کو آئین سے ختم کرکے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں مسلسل کرفیو نافذ ہے اور اس وقت مقبوضہ کشمیر ایک خوبصورت جیل کا منظر پیش کر رہا ہے۔ اس وقت مقبوضہ کشمیر کے عوام ایک انتہائی اذیت ناک صورتحال سے گزر رہے ہیں نہ وہاں خوراک ہے اور نہ ہی ادویات کی فراہمی ہو رہی ہے۔ انٹرنیٹ، میڈیا، سوشل میڈیا پر پابندی ہے۔ اس سلسلے میں پاکستان اپنا کردار ادا کر رہا ہے اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کو انٹرنیشنل کمیونٹی کے سامنے رکھے ہوئے ہے تاہم انٹرنیشنل کمیونٹی بھی اس صورتحال پر اپنا کردار ادا کرے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام بے پناہ قربانیاں دے رہے ہیں۔ میں آزادکشمیر کے لوگوں سے مشاورت کر رہا ہوں اور ہم بہت جلد سیز فائر لائن کو روندنے کا اعلان کریں گے کیونکہ اگر خطے میں ایٹمی جنگ کو روکنا ہے اور مقبوضہ کشمیر میں باہر سے ہونے والی ہر قسم کی دہشتگردی کو روکنا ہے تو اس کے لئے ہمیں سیز فائر لائن توڑنے کا یہ پرامن اقدام اٹھانا پڑے گا۔ مجھے یقین ہے کہ عالمی برادری ہمارے اس اقدام کی حمایت کرے گی۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں اسلام آباد میں اپنی رہائشگاہ پر مختلف ممالک کے سفیروں اور سفارتکاروں کو مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بریفنگ میں امریکہ،برطانیہ،کینیڈا،جرمنی،فرانس،آسٹریلیا،آسٹریا،جاپان،
ہنگری،اسپین،پرتگال،لیتھوینیا، اٹلی اور دیگر ممالک کے سفیر اور سفاتکار موجود تھے۔

بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے سفارتکاروں کو بریفنگ دیتے ہوئے مزید کہا کہ بھارت نے یہ قدم پہلی دفعہ نہیں اٹھایا بلکہ 1951ء میں بھی بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو صوبہ بنانے کی کوشش کی تھی۔ بھارت نے 5اگست کو انتہائی اقدام اس لئے اٹھایا کیونکہ پاکستان میں سی پیک اور دیگر جگہ سے تجارت میں اضافے کے باعث اور اسی طرح پاکستان کے افغانستان میں رول میں اضافے جبکہ عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف میں حمایت حاصل کرنے جیسے امرکی صدر ٹرمپ کی طرف سے ثالثی کی پیشکش اور اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشن کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی ھقوق کی پامالی پر دو رپورٹس کا آنا بھی اس کی وجوہات میں شامل ہے۔ بھارت ان تمام عوامل سے خائف تھا اور بھارت نے بوکھلاہٹ میں مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کی۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ میں نے جرمنی میں 2017ء میں ملین مارچ کے موقع پر بھی یہ اعلان کیا تھا کہ ہم سیز فائر لائن کو روند ڈالیں گے اور آج میں پھر اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے اعلان کرتاہوں کہ کشمیری انشاءاللہ جلد سیز فائر لائن کو دیوار برلن کی طرح روند ڈالیں گے۔
خبر کا کوڈ : 813266
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش