0
Friday 30 Aug 2019 06:14

یورپی ممالک اپنے بھیجے گئے دہشتگردوں کو واپس بُلائیں، بشار الجعفری

یورپی ممالک اپنے بھیجے گئے دہشتگردوں کو واپس بُلائیں، بشار الجعفری
اسلام ٹائمز۔ اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے "بشار جعفری" نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شام میں لڑنے والے بین الاقوامی دہشتگرد گروپس کو ملنے والی یورپی ممالک کی حمایت کے خاتمے کو  شامی عوام کے دکھ درد اور رنج و غم میں کمی کا واحد راستہ قرار دیا۔ انہوں نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شام اور خصوصاً شامی صوبے "ادلب" کی موجودہ صورتحال کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شامی عوام کے درد و رنج میں کمی کا واحد راستہ یہ ہے کہ شام میں موجود دہشتگردوں کی حمایت کرنے والے یورپی ممالک اپنے دہشتگردوں کو واپس بلا لیں۔ انہوں نے ہالینڈ کے دہشتگردی سے مقابلے کے بین الاقوام مرکز کے بیان کردہ اعداد و شمار سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ شام اور عراق میں اب بھی 4,300 یورپی دہشتگرد لڑ رہے ہیں، جن میں سے 2,838 افراد بلجیئم، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے شہری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شام میں پہلا یورپی دہشتگرد 2011ء میں پایا گیا تھا، جو بلجیئم کا شہری تھا۔

اقوام متحدہ میں شام کے مستقل نمائندے بشار جعفری نے ایران، روس اور قزاقستان کی حکومت کا "آستانہ کانفرنس" کی میزبانی کرنے پر اپنی حکومت کی طرف سے شکریہ ادا کیا۔ بشار جعفری نے امریکہ اور ترکی کیطرف سے شام کی سرزمین پر مشترکہ "امن زون" (Peace Zone) قائم کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن اور امریکہ کا یہ مشترکہ اقدام اشتعال انگیز ہے، جس کے (دہشتگردی کے خلاف) میدان جنگ میں برے اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ شامی سرزمین پر ترکی اور امریکہ کی ایسے منصوبے میں شراکت نے (شام کے خلاف) دونوں ممالک کی جارحیت کو برملا کر دیا ہے۔ بشار جعفری نے سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کی طرف سے عراق، لبنان اور شامی دارالحکومت دمشق کے جنوبی علاقے پر ہونے والے ہوائی حملوں کے بارے میں کہا کہ یہ جلسہ "مشرق وسطیٰ میں استحکام کو درپیش خطرات" کے عنوان سے منعقد کیا گیا ہے، جس میں شرکت کرنے والے اکثر ممالک نے اظہار خیال کرتے ہوئے ان خطرات کا اصلی ذمہ دار اسرائیل کے جارحیت اور دشمنی پر مبنی اقدامات کو قرار دیا ہے۔

اسی طرح بشار جعفری نے غاصب صیہونی رژیم کے جارحیت پر مبنی ہوائی حملوں کی امریکی وزیر خارجہ کی طرف سے ہونے والی حمایت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امریکی وزیر خارجہ کی یہ حرکت واضح کرتی ہے کہ غاصب صیہونی رژیم کے گھناؤنے جرائم میں امریکہ بھی برابر کا شریک ہے۔ انہوں نے ادلب کی صورتحال کیطرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ تمامتر صوبہ ادلب پر "ھیئت تحریر الشام" (سابقہ جبہۃ النصرہ) کا قبضہ ہے، جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی نظر میں "آستانہ معاہدے" کی رو سے حاصل ہونے والے سیز فائر میں "دہشتگرد گروہ" شامل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف "آستانہ معاہدہ" بلکہ "سوچی معاہدہ" بھی شامی حکومت کے حق میں تمامتر دہشتگرد گروہوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی پر زور دیتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 813454
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش