0
Friday 30 Aug 2019 20:54
کراچی میں دہشتگرد عناصر عوام میں خوف و ہراس پیدا کرنا چاہتے ہیں

محرم الحرام سے قبل ڈاکٹر حیدر عسکری کی شہادت سکیورٹی اداروں پر سوالیہ نشان ہے، علامہ رضی جعفر نقوی

محرم الحرام سے قبل ڈاکٹر حیدر عسکری کی شہادت سکیورٹی اداروں پر سوالیہ نشان ہے، علامہ رضی جعفر نقوی
اسلام ٹائمز۔ جعفریہ الائنس پاکستان کے صدر علامہ سید رضی جعفر نقوی کا کہنا ہے کہ محرم الحرام سے دو روز قبل کراچی میں ڈاکٹر حیدر عسکری کی شہادت سکیورٹی اداروں پر ایک سوالیہ نشان ہے، سندھ حکومت عوام و محرم الحرام کا خیال و احترام کرنے کے بجائے سیاست میں لگی ہوئی ہے، عزاداری سید الشہداء کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوگی، ہم جان قربان کر سکتے ہیں لیکن عزاداری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے، بھارت کو پیغام دیتے ہیں کہ پاکستان و کشمیر کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کی آنکھیں نکال دیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کانفرنس میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر علامہ حسین مسعودی، علامہ باقر حسین زیدی، علامہ نثار قلندری، شبر رضا، یعقوب شہباز، شہزاد رضوی، مہدی عباس، ریحان عابدی، نیئر علی و دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔ علامہ رضی جعفر نقوی نے کہا کہ محرم الحرام سے دو روز قبل کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں ڈاکٹر حیدر عسکری کی شہادت سکیورٹی اداروں پر ایک سوالیہ نشان ہے، ایسا لگتا ہے کہ کراچی میں پھر سے دہشتگرد عناصر دہشتگردی کے ذریعے عوام میں خوف و ہراس پیدا کرنا چاہتے ہیں۔

علامہ رضی جعفر نقوی نے کہا کہ محرم الحرام کی آمد آمد ہے، لیکن انتظامیہ کی نااہلی کے باعث عزاداران سید الشہداء سخت اذیت اور مشکلات کا شکار ہیں، جو ذمہ داریاں حکومت کے متعلقہ اداروں پر عائد ہوتی ہیں، وہ انہیں پورا کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناحؒ سے لیکر گزشتہ دس برس پہلے حکومتوں کے دور اقتدار میں باقاعدہ طور پر محرم کیلئے فنڈز جاری ہوتے تھے، جو سیوریج، لائٹس اور سڑکوں کی مرمت و تعمیر نو پر خرچ ہوتے تھے، تاہم گزشتہ دہائی سے وہ فنڈز بند ہوگئے، لیکن مزکورہ کام پھر بھی جیسے تیسے جاری رہے، لیکن رواں برس ضلعی ناظمین کی جانب سے فنڈز جاری نہ ہونے کی تاویل پیش کی جا رہی ہے، جو مجالس کے دوران نہ صرف عزاداروں بلکہ دیگر افراد کیلئے بھی باعث زحمت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ تمام ضلعی ناظمین وزیر بلدیات کے زیر اثر ہیں اور وہی انہیں فنڈز جاری کرتے ہیں، مزکورہ مسائل کے حوالے سے ہم نے سندھ حکومت اور کمشنر کراچی کو آگاہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں ماہ شہر میں ہونے والی بارشوں کے باعث اداروں کی کارکر دگی کی مزید قلعی کھل گئی ہے، اس کے باوجود سندھ حکومت عوام و محرم الحرام کا خیال و احترام کرنے کے بجائے سیاست میں لگی ہوئی ہے۔

صدر جعفریہ الائنس نے کہا کہ گزشتہ برسوں کی طرح عزاداری سید الشہداء کیلئے انتظامات نہیں کئے گئے، اگر کہیں بھی کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش آیا، تو اس کی ذمہ داری مذکورہ ادارے اور سندھ حکومت پر عائد ہوگی اور اس نااہلی کے خلاف ہم احتجاج کا بھرپور حق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت گزشتہ تین برس سے گرین لائن منصوبے کو تکمیل تک پہچانے کے وعدے کر رہی ہے، حکومت نے رواں برس ماہ رمضان میں بھی منصوبے کو محرم الحرام سے قبل مکمل کرکے نمائش چورنگی و جلوس عزاء کے روایتی روٹ کو کلیئر کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی، لیکن وہ غلط ثابت ہوئی، اب تو ایسا لگتا ہے کہ جیسے وفاقی حکومت عزاداری کو محدود کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، لیکن وفاق یہ جان لے کہ عزاداری امام حسینؑ نہ کسی سے رکی ہے اور نہ کوئی روک سکے گا، ہم جان قربان کر سکتے ہیں لیکن عزاداری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اتحاد و وحدت ہی دشمن کی اصل ناکامی ہے، بھارت نے ہمارے اندورنی خلفشار و انتشار کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستان کی شہہ رگ کشمیر کا محاذ گرم کیا ہے، ہم بھارت کو یہ پیغام دیتے ہیں کہ پاکستان و کشمیر کی جانب میلی آنکھ سے دیکھنے والوں کی آنکھیں نکال دیں گے۔
خبر کا کوڈ : 813582
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش