0
Friday 30 Aug 2019 23:02

وزارت داخلہ نے خودکار اسلحہ لائسنس سے پابندی ختم کر دی

وزارت داخلہ نے خودکار اسلحہ لائسنس سے پابندی ختم کر دی
اسلام ٹائمز۔ وزارت داخلہ نے آٹو میٹک اسلحہ لائسنس سے پابندی ختم کر دی ہے۔ وزارت داخلہ نے آٹومیٹک اسلحہ لائسنس پر پابندی اُٹھا لی ہے۔ اسلحہ لائسنس عام شہری نہیں صرف اعلیٰ حکومتی عہدیدار، وزراء یا بیوروکریٹس ہی لے سکیں گے۔ بیرون اور اندرون ممالک سے تحفے کی مد میں آنے والے اسلحہ کو بھی لیگل کروایا جا سکے گا۔ صدر مملکت، وزیراعظم، وزرا، چئیرمین سینیٹ، اسپیکر قومی اسمبلی، گورنر اور وزرائے اعلیٰ لائسنس لے سکیں گے جبکہ گریڈ 22 کے افسر، سرکاری ادارے اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی لائسنس مل سکیں گے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے اس ضمن میں باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اسلحہ لائسنس کے حوالے سے قوانین میں حال ہی میں کافی نرمی برتی گئی۔ رواں ماہ ہی محکمہ داخلہ پنجاب نے عام شہریوں کو بھی اسلحہ لائسنس دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس حوالے سے سمری وزیراعلٰی پنجاب سردار عثمان بزدار کو بھجوائی گئی تھی، جسے منظور کیا گیا تھا۔ سمری میں کہا گیا تھا کہ عام شہریوں کو بھی اسلحہ لائسنس دینے کی اجازت دی جائے۔ جس پر پنجاب حکومت نے بھی اجازت دے دی تھی۔ جس کے بعد محکمہ داخلہ نے ضرورت کی بنیاد پر عام شہریوں کو اسلحہ لائسنس دینے کا فیصلہ کیا۔ واضح رہے کہ اس سلسلے میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کی سربراہی میں قائم کمیٹی یہ فیصلہ کرتی ہے، ڈپٹی کمشنر کی اسلحہ لائسنس دینے کی سفارش پر محکمہ داخلہ حتمی منظوری دیتا ہے۔ اس فیصلے کے تحت شہریوں کو ان کی ضرورت کی بنیاد پر اسلحہ لائسنس کا اجرا کیا جائے گا۔ قبل ازیں لائن آف کنٹرول پر موجود آبادی کو مفت اسلحہ لائسنس جاری کیے گئے تھے۔ مفت اسلحہ لائسنسز کا اجراء آزاد جموں کشمیر کی حکومت کی ہدایات پر کیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 813617
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش