0
Saturday 31 Aug 2019 09:52

مقبوضہ کشمیر، پُرامن کشمیری عوام کو شدید تارچر کا نشانہ بنایا گیا، رپورٹ

مقبوضہ کشمیر، پُرامن کشمیری عوام کو شدید تارچر کا نشانہ بنایا گیا، رپورٹ
اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ختم کرنے کے حکومت کے فیصلے کے بعد جنوبی کشمیر کے گاؤں میں لوگوں  نے سکیورٹی فورسز پر مارپیٹ اور تشدد کے الزامات عائد کئے ہیں۔ مقامی لوگوں  نے کہا کہ انہیں لاٹھیوں اور بھاری تاروں سے مارا گیا اور بجلی کے جھٹکے دیے گئے۔ انہوں نے میڈیا نمائندوں کو اپنے زخم بھی دکھائے۔ بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق شدید ترین پابندیوں نے کشمیر کو چار ہفتوں سے بھی زائد عرصے سے لاک ڈاؤن کی صورتحال میں دھکیل دیا ہے اور 5 اگست کو جموں و کشمیر کو خصوصی حیثیت دینے والے دفعہ 370 کے خاتمے سے اندرونی حالات سے متعلق معلومات بمشکل باہر آ رہی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خطے میں ہزاروں سکیورٹی اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے اور اطلاعات کے مطابق سیاسی رہنماؤں، کاروباری شخصیات اور کارکنان سمیت تقریباً 3000 افراد کو حراست میں رکھا گیا ہے۔ کئی افراد کو ریاست کے باہر جیلوں میں منتقل کردیا گیا ہے۔ بی بی سی نے حکام کے حوالے سے جانکاری دی ہے کہ یہ اقدامات حفاظتی نوعیت کے ہیں اور علاقے میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لئے کئے گئے ہیں۔ بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے ڈاکٹرز اور محکمہ صحت کے حکام صحافیوں سے کسی بھی مریض کے بارے میں کوئی بات نہیں کرنا چاہتے۔
خبر کا کوڈ : 813649
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش