QR CodeQR Code

بھارت نے مسلمانوں سمیت 19 لاکھ سے زائد افراد کی شہریت منسوخ کردی

31 Aug 2019 12:52

بھارتی حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ لوگ بنگلہ دیش سے غیرقانونی طور پر نقل مکانی کرکے آسام میں آباد ہوگئے تھے۔ ان 19 لاکھ افراد کو اپیل کیلئے چار ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ مودی حکومت نے بھارت کی شمال مشرقی ریاست آسام میں 19 لاکھ سے زائد افراد کی شہریت ختم کرتے ہوئے انھیں غیرملکی قرار دے دیا۔ مودی سرکار کی جانب سے بھارت کو ہندو ریاست بنانے کے منصوبے پر کام تیزی سے جاری ہے اور مسلمانوں کے بعد دیگر اقلیتوں کا بھی بھارت میں رہنا مشکل کردیا گیا ہے۔ انتہا پسند حکومت نے مقبوضہ کشمیر کے بعد آسام میں بھی مسلمانوں کو نشانے پر رکھ لیا۔ حکومت نے آسام کے 19 لاکھ افراد سے بھارتی شہریت چھین لی ہے جن میں سے زیادہ تر مسلمان ہیں جنہیں بنگلہ دیشی قرار دے دیا گیا ہے۔ نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کی حتمی فہرست سے ان لوگوں کے نام نکال دیے گئے جو یہ ثابت نہ کر سکے کہ وہ 24 مارچ 1971ء کو یا اس سے پہلے آسام پہنچے تھے۔ ان میں ہندو بھی شامل ہیں۔ بھارتی حکومت کا دعویٰ ہے کہ یہ لوگ بنگلہ دیش سے غیرقانونی طور پر نقل مکانی کرکے آسام میں آباد ہوگئے تھے۔ ان 19 لاکھ افراد کو اپیل کیلئے چار ماہ کا وقت دیا گیا ہے۔

بھارتی اقدام سے اب مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کے 19 لاکھ سے زیادہ افراد نہ صرف بے گھر ہو گئے ہیں بلکہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت اب انہیں جیل میں ڈال دیا جائے گا جس کے لیے پہلے سے ہی آسام میں دس جیلوں کی تعمیر جاری ہے۔ ایک جیل میں تین ہزار افراد تک کو قید کرنے کی گنجائش ہے۔ مودی سرکار نے ریاست آسام میں ممکنہ احتجاج کو طاقت کے زریعے دبانے کا منصوبہ بھی بنایا ہوا ہے۔ علاقے میں صورتحال پر قابو رکھنے کیلئے 60 ہزار پولیس اہلکار اور 19 ہزار پیرا ملٹری اہلکار تعینات کر دئیے گئے۔ احتجاج کرنے والوں کو ملک بدر کرنے یاجیلوں میں ڈالنے کی تیاری کر لی گئی ہے۔


خبر کا کوڈ: 813719

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/813719/بھارت-نے-مسلمانوں-سمیت-19-لاکھ-سے-زائد-افراد-کی-شہریت-منسوخ-کردی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org