0
Sunday 1 Sep 2019 15:05
آرٹیکلز 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد سے

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی درندگی، 1 ماہ میں 16 کشمیری شہید

پیلٹ گنز سے 467 کشمیری زخمی، وادی قید خانے میں تبدیل
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی درندگی، 1 ماہ میں 16 کشمیری شہید
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد سے قابض بھارتی فوج کی جارحیت میں ایک خاتون اور ایک کم سن لڑکے سمیت 16 نوجوان شہید ہو چکے ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے کرفیو نافذ ہونے کے باوجود سرچ آپریشن اور بلاجواز پکڑ دھکڑ کے دوران قابض بھارتی فوج کی فائرنگ سے 16 کشمیری شہید ہوئے، جن میں ایک خاتون اور ایک کم سن لڑکا بھی شامل ہے۔ مودی سرکار نے بھارتی آئین میں کشمیریوں کو خصوصی حیثیت کا درجہ دینے والے آرٹیکلز 370 اور 35 اے کو منسوخ کر کے کشمیر کو جغرافیائی طور پر تقسیم کردیا اور اپنے غیر آئینی اقدام پر عمل درآمد کے لیے طاقت کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔

قابض بھارتی فوج نے تمام تر اخلاقی حدوں کو پار کرتے ہوئے 14 خواتین کی بے حرمتی کی اور جھوٹے الزامات عائد کرکے 31 عمارتوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا، جب کہ شہید اور زخمی ہونے والوں کو میڈیکل سرٹیفکیٹ نہیں دیئے جا رہے تاکہ دنیا کے سامنے یہ مظالم آشکار نہ ہو سکیں۔ مودی حکومت نے دنیا کے سامنے اپنا مکروہ چہرہ چھپانے کے لیے مواصلاتی نظام منقطع کر رکھا ہے جب کہ ذرائع آمدورفت معطل اور کاروباری سرگرمیاں بند ہیں، لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں پوری وادی قید خانے میں تبدیل ہو گئی ہے۔ تمام تر غیر قانونی پابندیوں کے باوجود بہادر کشمیری اپنے حق کے حصول کے لیے سڑکوں پر نکل آئے، قابض بھارتی فورس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پیلٹ گنز کا بے دریخ استعمال کیا جس کے نتیجے میں 467 افراد زخمی ہوئے۔ اقوام متحدہ سمیت عالمی قوتوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے جارحیت پسند مودی سرکار نے کسی بھی ممکنہ احتجاجی تحریک سے بچنے کے لیے حریت پسند رہنماؤں سمیت 11 ہزار 135 کارکنان کو حراست میں لے رکھا ہے۔
خبر کا کوڈ : 813937
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش