QR CodeQR Code

یمن کیخلاف سعودی جنگی جرائم میں برطانیہ، فرانس اور امریکہ بھی شریک ہیں، اقوام متحدہ

4 Sep 2019 13:24

یو این او نے اپنی ایک رپورٹ میں سعودی فوجی اتحاد کیطرف سے یمنی عوام کیخلاف روا رکھے جانیوالے جنگی جرائم، جن میں ان پر قحط مسلط کرنے اور انہیں بھوکے رکھے جانے کو جنگی حربے کے طور پر استعمال کرنا بھی شامل ہے، برطانیہ، فرانس اور امریکہ کو بالواسطہ طور پر شریک جرم قرار دیا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ بین الاقوامی نیوز ایجنسی "ریوٹرز" کے مطابق، اقوام متحدہ کے انسپکٹرز نے بین الاقوامی جنگی جرائم میں ملوث ملزمان کی ایک مخفی فہرست ترتیب دی ہے، جس کے مطابق انکی پہلی رپورٹ سعودی فوجی اتحاد کیطرف سے یمن پر مسلط کردہ 4 سالہ جنگ کے دوران انجام دیئے جانیوالے جنگی جرائم کے بارے میں نشر ہوئی ہے۔ اس رپورٹ میں اقوام متحدہ کے انسپکٹرز نے گو کہ دونوں فریقین کیطرف سے انجام پانیوالی احتمالی خلاف ورزیوں کیطرف اشارہ کیا ہے، لیکن یمن کیخلاف سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی سربراہی میں بننے والے بین الاقوامی فوجی اتحاد کو اپنے ہوائی حملوں اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونیوالی قحط کی صورتحال سے بڑے پیمانے پر یمنی شہری آبادی کے قتل عام کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔

اسی طرح اقوام متحدہ کیساتھ وابستہ ایک NGO نے بھی یو این او کے انسانی حقوق کمیشن کے صدر کو اپنی ایک خفیہ رپورٹ ارسال کی ہے، جس میں ان افراد کے نام ہیں، جو ممکنہ طور پر جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے ہیں۔ اس فہرست میں سعودی، اماراتی اور یمنی سرکردہ افراد پر مشتمل 160 سے زائد لوگوں کے نام موجود ہیں۔ مذکورہ بالا رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فرانس، برطانیہ، امریکہ اور دوسرے ممالک کیطرف سے جارح سعودی عرب کو بلا روک ٹوک اسلحے کی فراہمی نہ صرف ایک قابل تشویش امر بلکہ عدالتی سماعت کے قابل ایک اصلی موضوع بھی ہے۔ اس رپورٹ میں متحدہ عرب امارات کی افواج اور اس کیساتھ وابستہ دوسرے مسلح گروپس کے اعلیٰ سرکردہ افراد بھی شامل ہیں، جو اپنے زندانوں میں مخالفین کو ٹارچر کرنے اور ماورائے عدالت قتل میں ملوث ہیں۔


خبر کا کوڈ: 814419

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/814419/یمن-کیخلاف-سعودی-جنگی-جرائم-میں-برطانیہ-فرانس-اور-امریکہ-بھی-شریک-ہیں-اقوام-متحدہ

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org