اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے مملکت کے تینوں ستونوں (مقننہ، مجریہ اور عدلیہ) کے سربراہی اجلاس، جس میں انکے علاوہ ایران کی مجلس شوریٰ کے سپیکر "علی لاریجانی" اور چیف جسٹس "سید ابراہیم رئیسی" بھی شریک تھے، کی صدارت کی جبکہ اس سہ فریقی اجلاس کے خاتمے پر مشترکہ اعلامیے کی صورت میں خبرنگاروں کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ (ایرانی) ایٹمی توانائی ایجنسی، ملکی جوہری ٹیکنالوجی پر تحقیق اور اس کی توسیع کیلئے ضروری ہر چیز کی فراہمی کیلئے اقدام کرے۔
صدر اسلامی جمہوریہ ایران ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایران کے تمامتر اقدامات عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کی سفارشات کے عین مطابق انجام پائیں گے جبکہ یورپی ممالک کو دی گئی 60 روزہ مہلت تاحال ان کے اختیار میں ہے اور جب بھی وہ اپنے "وعدوں" پر عملدرآمد کریں گے، ہم بھی "جوہری معاہدے" پر پلٹ آئیں گے۔ واضح رہے کہ ایران کی 3 حکمران قوتوں "مقننہ"، "مجریہ" اور "عدلیہ" کے سربراہوں کا یہ سہ فریقی اجلاس گذشتہ روز تہران میں ایرانی صدر ڈاکٹر حسن روحانی کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں مملکت کے تینوں ستونوں نے اہم ترین ملکی و علاقائی مسائل پر تبادلۂ خیال کیا۔