0
Thursday 5 Sep 2019 22:51

قادیانیوں کو تحفظ دینے کیلئے ختم نبوت کے قانون میں ترمیم کی کوشش پر عوام سڑکوں پر ہونگے، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر

قادیانیوں کو تحفظ دینے کیلئے ختم نبوت کے قانون میں ترمیم کی کوشش پر عوام سڑکوں پر ہونگے، صاحبزادہ ابوالخیر زبیر
اسلام ٹائمز۔ جمیعت علمائے پاکستان (نورانی) کے سربراہ و ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی صدر ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر نے کہا ہے کہ اسرائیل میں مسلمانوں کا نہ تو کوئی دفتر ہے اور نہ ہی کوئی مرکز جبکہ قادیانیوں کا اسرائیل میں مرکز موجود ہے۔ جو ان کی اسلام دشمن سرگرمیوں کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قادیانیوں نے ٹرمپ سے ملاقات کرکے پاکستان کے خلاف جو ہرزہ سرائی کی ہے، وہ ان کی پاکستان دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے، سرگودھا کے علاوہ قادیانی مختلف علاقوں میں زمینیں خرید رہے ہیں، جمیعت علمائے پاکستان اس پر خاموش نہیں ہے اور اس پر اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہے۔

ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں منعقدہ ''ختم نبوت و استحکام پاکستان کانفرنس'' سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ سکھوں کے نام پر کرتار پور بارڈر کھولنے کا اصل مقصد قادیانیوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے، جو پاکستان آکر دہشت گردی کریں گے، ہم ہر حالات کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں، لیکن حکمرانوں کو بھی ہوش کے ناخن لینے چاہیئں۔ دیگر رہنمائوں کا کہنا تھا کہ عقیدہ ختم نبوت ہمارے ایمان کا حصہ ہے، ختم نبوت کی تحریکوں میں قوم نے جانوں کے نذرانے پیش کئے، جس کے بعد قومی اسمبلی نے متفقہ طور پر قادیانیوں کو غیر مسلم اقلیت قرار دیا اور آج بھی یہ قانون موجود ہے، لیکن قادیانیوں کو تحفظ دینے کی جو سازشیں کی جا رہی ہیں، وہ کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوں گی۔
خبر کا کوڈ : 814714
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش