0
Thursday 5 Sep 2019 23:37

پی ٹی آئی کے وزراء کے مقدمات سندھ منتقل کئے جائیں، سعید غنی

پی ٹی آئی کے وزراء کے مقدمات سندھ منتقل کئے جائیں، سعید غنی
اسلام ٹائمز۔ سندھ کے وزیر اطلاعات و محنت سعید غنی نے پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کو کرپشن صرف صوبہ سندھ میں نظر آتی ہے، میں سندھ کابینہ کے رکن کی حیثیت سے پُرزور مطالبہ کرتا ہوں کہ پنجاب اور کے پی کے تمام لوگوں کے ٹرائیل صوبہ سندھ میں منتقل کئے جائیں، اگر صوبہ سندھ میں پیپلز پارٹی کے اراکین عدالت اور نیب پر اثر انداز ہوسکتے ہیں، اسی طر ح سے پی ٹی آئی کے وزراء پنجاب اور کے پی کے میں بھی مقدمات پر اثر انداز ہو رہے ہیں، جس کے واضح ثبوت یہ ہیں کہ پیپلز پارٹی کے کو چیئرمین آصف علی زرداری  فریال تالپور کو بلاجواز قید و بند کی صعوبتوں میں رکھا گیا ہے، دراصل یہ پیپلز پارٹی کی قیادت کو دباؤ میں ڈالنے کی کوشش ہورہی ہے تاکہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کے مؤقف میں تبدیلی آسکے، ان کا گناہ یہ ہے کہ وہ پاکستان کے عوام کی بات کرتے ہیں اور پارلیمنٹ کی بالادستی کی بات کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فریال تالپور کو انتقامی حربے کے طور پر بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے تاکہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین اپنے خاندان کو پریشانی اور جیل میں دیکھ کر اپنے مؤقف میں تبدیلی لائیں۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کا خیال ہے کہ انہیں میں یہ یاد کرانا چاہتا ہوں کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے نا کل کسی سے سودے بازی کی تھی نہ آج کریگی، ظلم کرنے والے ظلم کرتے کرتے تھک جائیں گے مگر پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت اسی طرح ہنستے ہنستے ظلم سہتی رہے گی لیکن کبھی بھی کوئی سمجھوتہ پی ٹی آئی اور انکے حواریوں سے نہیں کریگی۔

صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے قائدین اور وزراء کے کیسز اسلام آباد منتقل کردیئے گئے ہیں، قانون اور آئین کے مطابق ان کا ٹرائل سندھ کی عدالتو ں میں ہونا چاہیئے مگر ایسا نہیں ہو رہا ہے، پرویز خٹک، پرویز الہیٰ، علیمہ خان اور دیگر افراد جو دیگر سیاسی پارٹیوں سے تعلق رکھتے ہیں ان کے کیسز سندھ کی عدالتوں میں چلائے جائیں تو ہم یہ کہہ سکیں گے کہ سب کے ساتھ مساوی سلوک ہورہا ہے، میں یہ بات واضح کرتا چلوں کہ سندھ کے ججز پر پی ٹی آئی کی حکومت کو اعتماد نہیں ہے تو یہ عدالتیں بند کردیں کیونکہ ان کی تقرری صوبہ سندھ نہیں بلکہ وفاقی حکومت کرتی ہے، علاوہ ازیں اگر انہیں سندھ میں نیب کے افسران پر بھی اعتماد نہیں ہے تو وہ دوسرے افسران تعینات کرے۔ انہوں نے کہا کہ لگتا ہے کہ یہ سب طے شدہ منصو بے کے تحت کیا جارہا ہے، آصف علی زرداری علیل ہیں، اللہ نے انہیں بڑی ہمت دی ہے کہ وہ استقامت کے ساتھ کیسز کا سامنا کر رہے ہیں، ان کی بیماری کی جو رپورٹس ڈاکٹروں کے بورڈ نے دی ہیں وہ ہمارے ڈاکٹر نہیں ہیں بلکہ حکومت کے بنائے گئے میڈیکل بورڈ کے ڈاکٹرز ہیں، اگر ڈاکٹرز یہ سمجھتے ہیں کہ انکا علاج مناسب طریقے سے نہیں ہو رہا ہے تو یہ آصف علی زرداری کا قانونی اور بنیادی حق ہے کہ ان کا علاج کیا جائے اور سہولتیں بہم پہنچائی جائیں۔
خبر کا کوڈ : 814722
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش