0
Sunday 8 Sep 2019 15:02

غذر، خودکشی کے بڑھتے واقعات کے محرکات جاننے کیلئے تحقیقات کا آغاز

غذر، خودکشی کے بڑھتے واقعات کے محرکات جاننے کیلئے تحقیقات کا آغاز
اسلام ٹائمز۔ ضلع غذر میں خودکشیوں کے بڑھتے واقعات کے اصل محرکات جاننے کیلئے پولیس نے تحقیقات شروع کر دی، گزشتہ دنوں بتھریت میں دوخواتین کی خودکشی کے واقعات پر ایکشن لیتے ہوئے پولیس نے تین افراد کو گرفتار کر لیا۔ ضلع غذر میں خودکشی کے بڑھتے واقعات پر عوامی و سماجی حلقوں نے گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ بے لگام خودکشی کے واقعات کی باریک بینی سے تحقیقات کی ضرورت ہے کیونکہ اکثر واقعات خودکشی نہیں بلکہ قتل ہے۔ اگر قتل نہیں بھی ہے تو پھر بھی خودکشی کے محرکات اور وجوہات کا تعین ضروری ہے۔ غذر پولیس نے خودکشیوں کے واقعات کو روکنے کے لئے جامع حکمت عملی پر کام کا آغاز کرتے ہوئے گوپس تھانہ کے ایس ایچ او برکت اللہ نے گزشتہ دنوں ہمرن بتھریت میں دو خواتین کی خودکشیوں کے واقعات پر تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے تین افراد کو گرفتار کر لیا۔

ہمرن سے تعلق رکھنے والی خاتون کی خودکشی کی اصل وجہ ان کے شوہر کا بے جا تشدد بنی جبکہ دوسری خاتون کو بھی ان کے بھائی اور شوہر مل کر تشدد کا نشانہ بناتے رہے جس سے تنگ آکر متوفیہ نے خودکشی کی اور اپنی زندگی کا چراغ گل کر دیا۔ گوپس پولیس نے خودکشی کے دونوں واقعات کے پیچھے موجود محرکات کو جاننے کے لئے مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ادھر ایس ایس پی غذر سلطان فیصل نے تمام ایس ایچ اوز کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ علاقوں میں خودکشیوں کے واقعات کے پیچھے عوامل کو جاننے کے لئے اقدامات اٹھائیں اور جہاں بھی خودکشی کا واقعہ رونما ہو گا ان کے خاندان کو بھی شامل تفتیش کیا جائے۔ یاد رہے کہ گلگت بلتستان کے ضلع غذر میں خودکشی کی شرح تشویشناک حد تک زیادہ ہے، گزشتہ ماہ آئی جی گلگت بلتستان نے بھی انکشاف کیا تھا کہ غذر میں گزشتہ بارہ سالوں میں 1600 سے زائد افراد نے خودکشی کی۔
خبر کا کوڈ : 815191
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش