0
Monday 9 Sep 2019 09:59

تقاریر میں نفرت پھیلانے والوں کا محاسبہ ہونا چاہیے، حافظ کاظم رضا

تقاریر میں نفرت پھیلانے والوں کا محاسبہ ہونا چاہیے، حافظ کاظم رضا
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پنجاب کے رہنما اور ممتاز عالم دین علامہ حافظ سید کاظم رضا نقوی نے لاہور میں ’’اسلام ٹائمز‘‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مرتبہ حکومتی سطح پر بھی پہلے سے زیادہ سنجیدگی نظر آرہی ہے، وزیراعلیٰ پنجاب سے لے کر نچلی سطح تک کی انتظامیہ متحرک ہے اور میٹنگز میں تمام مکاتب فکر کے علماء، امن کمیٹی کے نمائندے و دیگر سے شامل ہوتے ہیں اور ان سے مشاورت کی جاتی ہے۔ حافظ کاظم کا کہنا تھا کہ اس سال پہلے سے بہتر صورتحال ہے اور زیادہ محنت کی جا رہی ہے تاہم نچلی سطح کی انتظامیہ اور ایس ایچ او ز کو محرم الحرام کے ایام میں تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے لوگوں سے تعاون کرنا چاہیے تاکہ کوئی غلط پیغام نہ جائے۔ علماء کرام نے ذاکریں، واعظین اور خطباء کو متوجہ کیا ہے کہ وہ اپنی تقاریر میں وہ پہلو اجاگر کریں جو مقصد ِ کربلا ہے۔ جب کوئی ذاکر، مقرر، خطیب چاہے اس کا تعلق کسی بھی مسلک سے ہو، مقصد ِ کربلا سے ہٹے گا تو مسائل پیدا ہوں گے۔ کسی بھی شخصیت کی شان میں گستاخی کی کوئی گنجائش نہیں مگر جب تک کم علم لوگ موجود ہیں نفرت پھیلانے کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔
 
انہوں نے کہا کہ حکومت کو ضابطہ اخلاق کے مطابق  نفرت پھیلانے والوں کیخلاف سخت کارروائی کرنی چاہیے۔ متحدہ علماء بورڈ اور حکومت کا کام ہے کہ وہ غلط لکھنے اور کہنے والے کیخلاف کارروائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ قانون موجود ہے مگر حکومت موثر کام نہیں کر رہی۔ ہم نے اپنی صف میں موجود ایسے لوگوں کی خود نشاندہی کی اور پکڑ کروائی ہے جو نفرت پھیلا رہے تھے، تمام علماء کو ایسے لوگوں کی نشاندہی کرنی چاہیے، نفرت انگیز مواد لکھنے اور ایسی تقاریر کرنیوالوں کیخلاف شواہد دیکھتے ہوئے میرٹ پر سزا یقینی بنائی جائے۔ محرم الحرام امن کا درس دیتا ہے لہٰذا اس کے اصل پیغام کو عام کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان سے دہشتگردی و انتشار میں کمی آئی جس پر افواج پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، جو کام حکومت نے کرنا تھا وہ فوج نے کیا جس سے آج حالات بہتر ہیں، ’’پیغام پاکستان‘‘ ترتیب دینے میں بھی فوج نے مدد کی جو ملک میں امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے حوالے سے انتہائی اہم ہے۔ پیغام پاکستان پر تمام مسالک کے ہزاروں جید علماء کے دستخط موجود ہیں، یہ دہشتگردی، نفرت انگیزی و دیگر مسائل کے حوالے سے سب کا متفقہ فتویٰ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان اور علماء کے 22 نکات کے بعد پیغام پاکستان بہترین دستاویز ہے، اگر اسے قانونی شکل دے دی جائے تو دیرپا امن کے قیام میں فائدہ ہوگا۔ پیغام پاکستان کو بہت پذیرائی ملی اور اس کا فائدہ بھی ہوا ہے، امن و امان کیلئے تمام علماء اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 815260
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش