1
0
Monday 9 Sep 2019 17:44

لاپتہ افراد کا مسئلہ قانون نافذ کرنیوالوں کیلئے سوالیہ نشان ہے، علامہ ناصر عباس جعفری

لاپتہ افراد کا مسئلہ قانون نافذ کرنیوالوں کیلئے سوالیہ نشان ہے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے محرم الحرام کی مجلس عزا سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ قانون نافذ کرنے والوں کے لئے سوالیہ نشان ہے، دھرتی کے بیٹے اپنے ہی وطن میں گم ہیں، کون جوابدہ ہے، کئی کئی سال سے اُن کی مائیں، بہنیں، اولاد سب اُن کے لئے پریشان ہیں، آخر ان کے پیاروں کو زمین نگل گئی ہے یا آسمان کھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرے، اگر ان پہ کوئی کیس ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے، یہ کہاں کا انصاف ہے کہ سالوں سے ان نوجوانوں کو غائب کیا ہوا ہے، ملت جعفریہ کے جبری گمشدہ افراد کے لواحقین کے مطالبات کی ہم بھرپور حمایت کرتے ہیں اور حکومت وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ان بے گناہوں کی بازیابی کو یقینی بنائے۔

انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں مجالس عزاء و جلوس ہائے عزاء کی فول پروف سکیورٹی کو حکومت یقینی بنائے اور عزاداری کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے بجائے انتظامیہ عزاداروں کو سہولیات فراہم کرے، نواسہ رسول صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم تمام مسلم امہ کی مشترکہ میراث ہیں، مٹھی بھر شرپسندوں کے سبب پوری قوم مشکلات کا سامنا کر رہی ہیں۔ اسلام آباد میں مجلس عزاء سے خطاب میں سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ عزاداران امام عالی مقام علیہ السلام اپنی محافل و مجالس میں اتحاد و وحدت کی فضا کو قائم رکھیں اور مظلومین جہاں بالخصوص کشمیر، فلسطین، یمن کے مظلومین کو یاد رکھیں، یہی عزاداری کی اصل روح ہے۔
خبر کا کوڈ : 815359
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Iran, Islamic Republic of
راجه صاحب اب تو آپ کے دهرنا کزن لاڈلے کی حکومت ہے، جس کے لیے آپ لوگوں نے اسلام آباد میں تین ماه سے زیاده بهوک پیاس برداشت کی۔ اگر مسلم لیگ وغیره کی حکومت هوتی تو آپ لوگ فوراً شیعه دشمنی کا الزام دهر دیتے اور آپ کو آرام و سکون نه هوتا، دهرنے اور بهوک ہڑتال پر ہوتے!!! لیکن اب تو نه دهرنا اور نه هی بهوک ہڑتال؟!!! اب صرف مجلس عزا میںگله شکوه تک محدود هو کر ره گئے ہیں!! صرف ایک ایم پی اے کی مخصوص نشست لیکر خاموشی لگ گئی اور اس کے بدلے شیعه مظلوم ملت کے کیا سارے مسائل حل هوگئے؟!!! اور اب بهی لاڈلے کے ساتھ اتحاد کو فخر اور اعزاز کے ساتھ بیان کیا جا رها ہے اور جی بی میں بن بلائے نیازی کا ابهی سے خود کو اتحادی ظاهر کیا جا رها ہے، آخر کیوں؟!!!
ہماری پیشکش