QR CodeQR Code

جسٹس قاضی فائز عیسٰی کیخلاف ریفرنس پر کارروائی روک دی گئی

11 Sep 2019 21:42

منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس نے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کو مشکل ترین کام قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئین صدر مملکت کو اختیار دیتا ہے کہ وہ کونسل کو کسی جج کے کنڈکٹ کی تحقیقات کی ہدایت کرے، سپریم جوڈیشل کونسل اس طرز کی آئینی ہدایات سے صرف نظر نہیں کر سکتی۔


اسلام ٹائمز۔ سپریم جوڈیشل کونسل میں سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور سندھ ہائیکورٹ کے جج کریم خان آغا کے خلاف صدارتی ریفرنس پر کارروائی روک دی گئی ہے۔ نئے عدالتی سال کے آغاز کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کو مشکل ترین کام قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئین صدر مملکت کو اختیار دیتا ہے کہ وہ کونسل کو کسی جج کے کنڈکٹ کی تحقیقات کی ہدایت کرے، سپریم جوڈیشل کونسل اس طرز کی آئینی ہدایات سے صرف نظر نہیں کر سکتی تاہم صدر مملکت کی کسی جج کے خلاف شکایت سپریم جوڈیشل کونسل کی رائے پر اثر انداز نہیں ہوتی، کونسل اپنی کارروائی میں آزاد اور بااختیار ہے۔

چیف جسٹس نے کہا گذشتہ عدالتی سال سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر التواء نجی شکایات کی تعداد 56 تھی، گذشتہ سال میں کونسل میں 102 شکایات کا اندراج ہوا، کونسل نے 149 شکایات نمٹائیں، اسوقت سپریم جوڈیشل کونسل میں 9 شکایات زیر التواء ہیں، جن میں صدر مملکت کیجانب سے دائر 2 ریفرنسز بھی شامل ہیں، صدر مملکت کیجانب سے بھجوائے گئے دونوں ریفرنسز پر کونسل اپنی کارروائی کررہی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کے تمام ممبران اور چیئرمین اپنے حلف پر قائم ہیں، کونسل کسی بھی قسم کے خوف، بدنیتی یا دباؤ کے بغیر اپنا کام جاری رکھے گی، قانون کے مطابق انصاف کی فراہمی کے علاوہ کونسل سے کوئی بھی توقع نہ رکھی جائے۔ ان صدارتی ریفرنسز کے خلاف بہت سی درخواستیں سپریم کورٹ میں دائر کی گئی ہیں، لہٰذا پہلے ان درخواستوں پر فیصلہ ہوگا اور پھر اس فیصلے کی روشنی میں سپریم جوڈیشل کونسل ان ججز کے بارے میں صدارتی ریفرنس پر کارروائی کرے گی۔


خبر کا کوڈ: 815686

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/815686/جسٹس-قاضی-فائز-عیس-ی-کیخلاف-ریفرنس-پر-کارروائی-روک-دی-گئی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org