QR CodeQR Code

قوم سے معافی مانگتا ہوں

ملک کابینہ نے چلانا ہے یا نیب نے، شاہد خاقان عباسی کا سوال

12 Sep 2019 12:50

احتساب عدالت میں پیشی کے دوران میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کا ادارہ ہی غلط ہے، یہ مسلم لیگ (ن) کو توڑنے کے لیے بنایا گیا تھا، چیئرمین نیب کی تقرری کے لیے قوم سے معافی مانگتا ہوں، پیپلز پارٹی کی طرف سے نام آیا تھا، اتفاق رائے سے تقرری کا فیصلہ کیا۔


اسلام ٹائمز۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ موجودہ چیئرمین نیب کی تقرری کے لیے قوم سے معافی مانگتا ہوں۔ احتساب عدالت میں پیشی کے دوران میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کا ادارہ ہی غلط ہے، یہ مسلم لیگ (ن) کو توڑنے کے لیے بنایا گیا تھا، چیئرمین نیب کی تقرری کے لیے قوم سے معافی مانگتا ہوں، پیپلز پارٹی کی طرف سے نام آیا تھا، اتفاق رائے سے تقرری کا فیصلہ کیا۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ مجھ پر الزام لگایا گیا کہ میں وزارت خارجہ کی گاڑی استعمال کرتا ہوں، میں ملک کا وزیراعظم تھا، بتا دیتے تو آفس پہنچنے کے لیے تانگہ یا ٹیکسی کرا لیتا، ایک سال سے نیب تفتیش کر رہا ہے، 55 دن سے ریمانڈ چل رہا ہے، میں نے اگر کوئی کرپشن کی ہے تو بتائیں کیا کرپشن کی گئی ہے، تفتیشی افسر کہتا ہے کہ کابینہ کا فیصلہ غلط تھا، یہ فیصلہ ہونا چاہیے، ملک کابینہ نے چلانا ہے یا نیب نے۔ دوسری جانب احتساب عدالت نے ایل این جی کیس میں شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کردی، احتساب عدالت نے حکم دیا کہ تینوں ملزموں کو 26 ستمبر کو دوبارہ پیش کیا جائے۔


خبر کا کوڈ: 815762

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/815762/ملک-کابینہ-نے-چلانا-ہے-یا-نیب-شاہد-خاقان-عباسی-کا-سوال

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org