0
Saturday 14 Sep 2019 04:03

بنجمن نیتن یاہو جیسے دوستوں کی موجودگی میں امریکہ کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں، جواد ظریف

بنجمن نیتن یاہو جیسے دوستوں کی موجودگی میں امریکہ کو کسی دشمن کی ضرورت نہیں، جواد ظریف
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے جمعے کے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے تازہ ترین پیغام میں امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس کے نزدیک ہی نصب کئے گئے اسرائیل کے جاسوسی آلات کیطرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ امریکہ کی B ٹیم نے (اپنے ہی اتحادیوں پر) ایک اور وار کیا ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکہ نے اپنی B ٹیم میں ایسے ایسے دوست پال رکھے ہیں، جو نہ صرف امریکی خزانہ خالی کر رہے ہیں اور انہوں نے امریکی خارجہ پالیسی کو یرغمال بنا رکھا ہے بلکہ وہ امریکی صدر کی جاسوسی میں بھی پوری طرح جٹے ہوئے ہیں، جبکہ ایسی صورتحال میں امریکہ کو کسی اور دشمن کی ضرورت ہی نہیں۔

واضح رہے کہ جمعرات کے روز "پولیٹیکو" نامی ایک مجلے نے لکھا تھا کہ امریکی سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ 2 سال سے وائٹ ہاؤس کے اندر اور امریکی دارالحکومت میں موجود دوسرے حساس مقامات پر موبائل فونز کی جاسوسی سے متعلق سسٹمز کے نصب کئے جانے کے پیچھے اسرائیلی ہاتھ ہونے کا قوی امکان موجود ہے۔ اس مجلے نے ایک سابقہ اعلیٰ امریکی عہدیدار سے نام فاش نہ کرنے کی شرط پر نقل کیا ہے کہ امریکی سرزمین پر پکڑے جانیوالے جاسوسی کے سابقہ اقدامات کے برخلاف اس اقدام پر امریکہ نے صیہونی حکومت کو کوئی تنبیہ نہیں کی، جس کی بناء پر لگتا یوں ہے کہ اس واقعے کے کوئی خاص نتائج برآمد نہیں ہونگے۔

رپورٹس کے مطابق امریکی دارالحکومت میں وائٹ ہاؤس کے نزدیک نصب شدہ جاسوسی کے آلات بظاہر موبائل سگنلز کے عام ٹرانسمٹرز کی طرح ہی تھے، لیکن ان کا اصلی کام وائٹ ہاؤس کے اندر موجود موبائل فونز کی جاسوسی اور ان کے اندر سے مالکان کی ذاتی اطلاعات کی جمع آوری تھا جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاسوسی کے اس اقدام کے برملا ہونے پر صرف یہ ہی کہا تھا کہ انہیں یقین نہیں کہ اسرائیل ان کے ملک میں جاسوسی کی کارروائیاں کر رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 816066
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش