0
Saturday 14 Sep 2019 21:12

ججوں کے فیصلوں پر ایسے لوگ تبصرہ کرتے ہیں، جنہیں قانون کا پتا ہی نہیں، آصف سعید کھوسہ

ججوں کے فیصلوں پر ایسے لوگ تبصرہ کرتے ہیں، جنہیں قانون کا پتا ہی نہیں، آصف سعید کھوسہ
اسلام ٹائمز۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ آج کے وکلاء دلائل کے بجائے لاتوں اور مکوں سے اپنا کیس پیش کرتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایسے دور سے گزر رہے ہیں جہاں حقائق تخلیق کئے جارہے ہیں، ججوں کے فیصلوں پر ایسے لوگ تبصرہ کرتے ہیں، جنہیں قانون کا پتا ہی نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جج محنت کرکے ایمان داری سے فیصلہ دیتے ہیں، شام میں تبصرہ شروع ہو جاتے ہیں، 99 فیصد ایسے لوگ ہوتے ہیں جنہیں قانون کا پتا ہی نہیں ہوتا ہے۔ آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ مثبت سوچ کے ساتھ ہمیں آگے بڑھنا ہوگا، یہ ہمارا ملک ہے انہی حالات میں محنت سے کام کرنا ہوگا، اسی سسٹم میں رہتے ہوئے ہم نے کامیابیاں حاصل کیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ مثبت سوچ اور محنت سے کام کریں گے تو کچھ بھی ناممکن نہیں ہے، ججز کو کسی صورت میں مایوس نہیں ہونا چاہیئے۔ انہوں ںے نجی تعلیمی اداروں کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایسے بھی تعلیمی ادارے ہیں جہاں سیکنڈ ایئر کا طالبعلم فرسٹ ایئر کے طالبعلم کو پڑھاتا ہے۔ چیف جسٹس کے مطابق اسی سسٹم میں رہتے ہوئے ماڈل کورٹس نے 4 ماہ میں 35 ہزار مقدمات نمٹائے ہیں۔
 
خبر کا کوڈ : 816212
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش