0
Tuesday 17 Sep 2019 00:09

طالبات کیلئے عبایہ لازمی قرار دینے کا نوٹی فکیشن واپس لینے کی ہدایت

طالبات کیلئے عبایہ لازمی قرار دینے کا نوٹی فکیشن واپس لینے کی ہدایت
اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ جن اسکولوں نے عبایا پہننے کے حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کیا ہے، انہیں فوری طور پر نوٹی فکیشن واپس لینے کی ہدایت کر دی ہے۔ میڈیا کو جاری بیان میں شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے سرکاری اسکولوں میں طالبات کے لیے عبایا پہننا لازمی قرار نہیں دیا، صرف ایک ضلع کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے وہاں کے والدین کی مرضی سے عبایا پہننے کے لیے نوٹی فکیشن جاری کیا، تاہم صوبے کے دیگر اسکولوں میں عبایا پہننے کے لیے کوئی حکم نامہ جاری نہیں کیا گیا اور نہ ہی عبایا پہننا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ ضلع ہری پور میں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر سے وضاحت طلب کی گئی ہے، جس پر انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ انہوں نے بچوں کے والدین کی مشاورت سے کیا ہے تاہم یہ لازمی نہیں ہے۔

شوکت یوسفزئی نے مزید کہا کہ پردہ کرنا ہمارے مذہب اور کلچر کا حصہ بھی ہے اور یہ کوئی بری بات بھی نہیں، تاہم زبردستی لاگو نہیں کیا جا سکتا، بچیوں کو عبایا پہننے یا نہ پہننے کا اختیار دیا گیا ہے۔ حکومت کے پاس عبایا کو لازمی قرار دینے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں، پردہ مذہبی معاملہ ہے اور حکومت اسے سیاست کا رنگ نہیں دے گی، اسکولوں میں بچیوں کو اسلامیات پڑھائی جاتی ہے، جس میں نماز، روزہ، زکوۃٰ اور پردے کے حوالے سے پڑھایا جاتا ہے، اس سے زیادہ حکومت مداخلت نہیں کرسکتی، کے پی میں پہلے ہی پردے کا رواج زیادہ ہے۔ اسی ضمن میں وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ نے طالبات کے لیے عبایا لازمی قرار دینے کے معاملے کا نوٹس لے لیا، اسپیشل سیکریٹری تعلیم ارشد خان کا کہنا ہے کہ ڈی ای او فی میل نے اجازت لیے بغیر اعلامیہ جاری کیا، حکومت نے ایسی کوئی پالیسی نہیں بنائی، جس میں طالبات کے لیے چادر لازمی ہو، کسی افسر کو کوئی اختیار نہیں کہ وہ اپنے طور پر فیصلہ کرلے، کل صبح نوٹی فکیشن واپس لیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 816567
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش