0
Wednesday 18 Sep 2019 11:25

پاکستان تحریک انصاف کے زیراہتمام لاہور میں آل پارٹیز کشمیر کانفرنس کا انعقاد

پاکستان تحریک انصاف کے زیراہتمام لاہور میں آل پارٹیز کشمیر کانفرنس کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ صوبائی دارالحکومت لاہور میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے زیراہتمام کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوئی۔ آل پارٹیز کانفرنس میں سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد، سابق وزیر خارجہ خورشید قصوری، صدر تحریک انصاف پنجاب اعجاز چودھری، پارلیمانی سیکرٹری وزارت امور کشمیر صوبیہ کمال، امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبدلرشید ترابی، عوامی تحریک سے خرم نواز گنڈا پور، مسلم لیگ ق کے کامل علی آغا، مجلس وحدت مسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس، جنرل (ر) علی قلی خان اور دیگر پارٹیوں کے رہنماوں نے شرکت کی۔ اس موقع پہ گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا کہ قوم اور سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلاف بھلا کر مسئلہ کشمیر کے لیے متحد ہونا ہو گا، سب کو ملکر مسئلہ کشمیر کو انٹرنیشنل میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے پوری دنیا تک پہنچانا ہے، بیرون ملک پاکستانی مسئلہ کشمیر کو عالمی سطع پر اجاگر کرنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں، ہر شخص مسئلہ کشمیر کو اپنا مسئلہ سمجھ کر اس کے لیے کردار ادا کرے، میں جلد اس سلسلے میں یورپ اور مغربی ملکوں کا دورہ کرونگا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر بھارتی مخالفت کے باوجود آج یورپی یونین کے ایجنڈے پر ہے، ہماری کوشش رہی ہے کہ ہم مسئلہ کشمیر کو پھر سے دنیا میں اجاگر کریں۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں طویل عرصے سے آزادی کی جدوجہد جاری ہے، 5 اگست سے تحریک آزادی میں نیا موڑ آیا، کشمیریوں کی تاریخی اور طویل جدو جہد سے سب واقف ہیں۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ 5 اگست ایسا دن تھا جب بھارت نے غیر قانونی اقدامات اٹھائے، ہمیں نئی حکمت عملی کا تعین تازہ حالات کو سامنے رکھ کر بنانا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے کشمیر کی صورتحال پر پارلیمان کا ہنگامی اجلاس بلایا، ہمیں دنیا کو پیغام دینا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر قوم متفق ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ رہنما اصولوں کی روشنی میں ہم نے کوشش کی کہ مسئلے کو آگے لے کر چلیں، بہت عرصے سے مسئلہ کشمیر پس منظر میں چلا گیا تھا اور اس پر کوئی بات چیت نہیں ہورہی تھی، بھارت نے بہت چالاکی سے تحریک آزادی کو دہشت گردی سے منسلک کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش رہی ہے کہ ہم مسئلہ کشمیر کو پھر سے دنیا میں اجاگر کریں، سلامتی کونسل میں 54 سال بعد مسئلہ کشمیر کو اٹھایا گیا، بھارت سیکورٹی کونسل اجلاس میں جتنی رکاوٹ ڈال سکتا تھا، اس نے ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، روس، فرانس، برطانیہ لچک نہ دکھاتے تو اجلاس نہیں ہوسکتا تھا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ مسئلے پر سکیورٹی کونسل کا اجلاس کشمیریوں کیلئے حوصلہ افزا ہے، سلامتی کونسل کا اجلاس رکوانے کیلئے بھارت نے بے شمار رکاوٹیں کھڑی کیں، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل ہونا ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کے نظریے پر ایک بار پھر مہر ثبت ہو گئی ہے، او آئی سی کے فورم کو آج متحرک کرنا آسان نہیں ہے، فلسطین کے مسئلے پر او آئی سی میں یکسوئی دکھائی نہیں دے رہی، جی سی سی میں بھی اس وقت سنگین اختلافات ہیں، او آئی سی ممالک میں کس نوعیت کے اختلافات ہیں، میں اس کی تفصیل میں ہرگز نہیں جانا چاہتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال کے باوجود پاکستان نے او آئی سی کو متحرک کیا، او آئی سی نے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو فی الفور اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔

وزیرخارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں نماز جمعہ کی اجازت نہیں، یوم عاشور پر جلوس پر پابندی تھی، مقبوضہ کشمیر میں امام بارگاہوں پر حملے کئے گئے، مسئلہ کشمیر بھارتی مخالفت کے باوجود آج یورپی یونین کے ایجنڈے پر ہے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نریندر مودی میں ہمت ہے تو سری نگر میں جلسہ کرکے دکھائے، مودی کرفیو ہٹائے، کشمیری قیادت کو رہا کرے، جلسے میں ان کی رائے لے۔ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت متحد ہونے کے ساتھ ساتھ ضرورت اس امر کی ہے کہ قوم تمام سیاسی اور مذہبی سوچ سے بالاتر ہو کر کشمیر ایشو پر اکٹھے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مودی کی کشمیری عوام کے خلاف بربریت اور ظلم کی انتہا ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ظلم مودی نے کئے وہ تاریخ میں کسی نے بھی آج تک نہیں کئے۔ انہوں نے کہا کہ ہیومین رائٹس کمیٹیوں نے رپورٹ دی ہے کہ 7سال سے لے کر 60 سال کی خواتین کے ساتھ زیادتی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کیا اور جب میں برطانیہ میں ہائوس آف کامن کا ممبر تھا تو میں نے بھی اس ایشو پر وہاں کی پارلیمنٹ میں بات کی، 50 سے زیادہ ہاؤس آف کامنز کے ممبرز نے کشمیریوں کے ساتھ ہونیوالی زیادتیوں بارے یو این او کو خطوط لکھے۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی دنیا میں جہاں کہیں بھی ہوں اور اگر وہ وہاں کی پارلیمنٹ یا کونسلز کے ممبر ہوں، اس مسئلے کو اجاگر کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہاں پر نہ صرف مسلمان بلکہ دوسری اقلیتوں کے ساتھ بھی زیادتی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کشمیر کیلئے دنیا میں کہیں بھی مجھے جانا پڑا تو میں ضرور جاؤں گا۔ سابق وزیر خارجہ خورشید محمود قصوری نے کہا کہ پاکستان میں کشمیر کی سطح پر عوام میں مکمل اتحاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی کے اس اقدام سے بھارت میں ان کی معیشت تباہ ہو چکی ہے، بھارت کے چیف اکنامک ایڈوائزر نے کہا کہ بھارت کا جی ڈی پی 7 نہیں بلکہ 4.6 فیصد ہے، جس سے مودی کی حکومت کی معیشت کے متعلق غلط بیانی ظاہر ہو گئی۔ مسلم کانفرنس کے سربراہ سردار عتیق نے کہا کہ جو کشمیر میں محصور ہیں ہمیں ان کی مدد کرنی چاہیے۔

انکا کہنا تھا کہ محصور کشمیریوں تک خوراک، ادویات اور دوسری چیزیں پہنچائی جانی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتوں کے مقابلے میں اس حکومت نے کشمیر کے ایشو کو موثر طریقے سے اجاگر کیا ہے۔ جنرل ریٹائر علی قلی نے کہا کہ مودی کی حماقتوں سے کشمیر کے ایشو کو تقویت ملی ہے اور انشاء اللہ اب یہ مسئلہ جلد حل ہو جائے گا۔ عوامی تحریک کے سربراہ خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہم کشمیر کو ہندوستان سے ہر صورت آزاد کرانے کی کوشش کریں گے، جنگ مسئلے کا حل نہیں، لیکن اگر ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو ہم اس کا منہ توڑ جواب دیں گے۔ ایم این اے ثوبیہ کمال نے کہا کہ کشمیر میں 7 دہائیوں سے جو ظلم ہو رہا ہے، بین الاقوامی براردری اس کا نوٹس لے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے اس مسئلے کو پوری دنیا کے سامنے اجاگر کیا ہے۔ جماعت اسلامی کشمیر کے رہنما علامہ ترابی نے کہا کہ کشمیر کے ایشو کے لئے پاکستان کو چاہیے کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کو پاکستان بلایا جائے اور انہیں مودی حکومت کی ظلم اور بربریت کے متعلق آگاہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی عوام کشمیر کے ایشو پر متحد ہے۔ مسلم لیگ (ق) کے سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ الفاظ قائد اعظمؒ نے کہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک کشمیری عوام کا جتنا خون بہہ چکا اسے اکٹھا کیا جائے تو سمندر بن جائے۔
خبر کا کوڈ : 816841
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش