QR CodeQR Code

پشاور بی آر ٹی منصوبے میں پھر غلطی نکل آئی

19 Sep 2019 23:55

شہریوں کے مطابق 4 ماہ میں جتنی نئی پائپ لائن لائنز ڈالی گئی تھیں، وہ سب توڑی جا رہی ہیں۔ شہر میں سیوریج کا نظام تباہ کردیا گیا ہے۔ 10 منٹ کی بارش کے بعد یونیورسٹی روڈ سیلاب کا منظر پیش کرنے لگ جاتا ہے۔


اسلام ٹائمز۔ پشاوربی آر ٹی بس منصوبے کی ناقص منصوبہ بندی کے باعث کوئی نہ کوئی خامی سامنے آتی رہتی ہے۔ گذشتہ ماہ حيات آباد فيزتھری بس اسٹاپ کا ٹريک تنگ ہونے کی غلطی سامنے آنے کے بعد اسے کشادہ کرنے کيلئے 8 نئے پلرز بنانے کا آغاز کیا گیا تھا تو اب نکاسی آب کے نظام ميں ايک بار پھر تبديلی کردی گئی ہے۔ انجينئرز کی ناقص منصوبہ بندی سے پشاور کے یونیورسٹی روڈ پر نکاسی آب کی خامياں سامنے آنے کے بعد ايک کلوميٹر لمبے نالے کي تعمير کے لئے دوبارہ کھدائی شروع کردی گئی۔ یاد رہے کہ اس سے قبل بھی سنہری مسجد روڈ، شعبہ بازار، گلبہار اور يونيورسٹی روڈ ٹريک کے ڈيزائن ميں بھی غلطياں سامنے آچکی ہیں۔ شہریوں کے مطابق 4 ماہ میں جتنی نئی پائپ لائن لائنز ڈالی گئی تھیں، وہ سب توڑی جا رہی ہیں۔ شہر میں سیوریج کا نظام تباہ کردیا گیا ہے۔ 10 منٹ کی بارش کے بعد یونیورسٹی روڈ سیلاب کا منظر پیش کرنے لگ جاتا ہے۔ میڈیا کے ذرائع نے منصوبے میں متعدد بار ردوبدل کئے جانے کے باعث بی آر ٹی کی لاگت میں ہونے والے اضافے سے متعلق جاننے کیلئے وزير اطلاعات خيبر پختونخوا شوکت يوسفزئی سے رابطہ کیا، تو انہوں نے اس حوالے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔

شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ یہ کوئی عام پی سی ون نہیں بلکہ بی آر ٹی میں شامل ہے اس لئے اس کی لاگت سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ دوسری جانب قومي احتساب بيورو بھی منصوبے ميں بار بارتبديليوں اور لاگت میں 20 ارب روپے اضافے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ یاد رہے کہ ٹرانسپورٹ سیکٹر کے حوالے سے پشاور بی آر ٹی، خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت کا سب سے پہلا پراجیکٹ ہے جو کہ کئی بار ڈیزائن میں تبدیلی اور منصوبے کی تکمیل سے متعلق متعدد ڈیڈ لائنز دیئے جانے پر تنقید اور مذاق کا نشانہ بن رہا ہے۔ شہري بھی اس منصوبے میں تاخیر اور بار بار نقائص کی نشاندہی کو پی ڈی اے اور انجينئرز کی نااہلی قرار دے رہے ہیں۔
 


خبر کا کوڈ: 817212

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/817212/پشاور-بی-آر-ٹی-منصوبے-میں-پھر-غلطی-نکل-آئی

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org