0
Friday 20 Sep 2019 17:59

عزاداری عبادت ہے، اسے عزا پرستی نہ بنایا جائے، علامہ تطہیر زیدی

عزاداری عبادت ہے، اسے عزا پرستی نہ بنایا جائے، علامہ تطہیر زیدی
اسلام ٹائمز۔ معروف عالم دین مولانا سید تطہیر حسین زیدی نے علی مسجد جامعة المنتظر لاہور میں خطبہ جمعہ دیتے ہوئے کہا کہ عزاداری امام حسین علیہ السلام سچ، جھوٹ، ظالم، مظلوم اور حق و باطل کے فرق کو واضح کرتی اور دین سکھاتی ہے، لہٰذا انسان کے کردار پر اس کے اثرات فقط محرم و صفر میں نہیں بلکہ پورا سال رہنے چاہئیں۔ عزاداری عبادت ہے، اسے غلط رسوم و رواج کے ذریعہ” عزا پرستی“ نہ بنایا جائے۔ غلط عقائد و افکار کا بیان عزاداری کی روح کے منافی ہے۔ آئمہ علیہم السلام اور بزرگان دین کے احکام و رہنمائی کے مطابق بتایا جائے۔ نعوذ باللہ علی اللہ جیسے مشرکانہ عقائد کا مکتب تشیع سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس عزاداری کا کوئی فائدہ نہیں جس کے اثرات مجلس کے بعد باقی نہ رہیں۔ جس مکان، مقام اور امام بارگاہ میں مجلس عزا کا انعقاد ہو وہ ہر لحاظ سے درست ہو اور غصبی نہ ہو۔ غصبی مقام پر نماز جائز ہے اور نہ ہی عزاداری۔ انہوں نے کہا کہ امام حسین علیہ السلام نے کربلا کی زمین اس کے مالکان بنی اسد سے 60 ہزار درہم میں خریدی اور پھر وقف کر دی تاکہ قیامت تک آنیوالے زائرین کی زیارت، قیام و عزاداری درست و جائز قرار پائے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس، جلوس، ماتم عزاداری کی مختلف صورتیں دین کے مطابق اور دین کی ترویج کے لئے ہونی چاہئیں۔ انسان کی زندگی میں اس کے اثرات نظر آنا چاہئیں۔ علامہ تطہیر زیدی کا کہنا تھا کہ کربلا میں امام حسین ؑ کی صدائے ھل من ناصر ( کوئی ہے جو میری مدد کرے) کا مطلب دین پر عمل کرنا اور دین کا دفاع کرنا ہے۔
خبر کا کوڈ : 817325
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش