0
Friday 20 Sep 2019 21:29

مردان، پنک بس منصوبہ آغاز کے 5 ماہ بعد ہی ناکامی سے دوچار

مردان، پنک بس منصوبہ آغاز کے 5 ماہ بعد ہی ناکامی سے دوچار
اسلام ٹائمز۔ صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں خواتین کے لیے شروع ہونیوالا منصوبہ پنک بس آغاز کے 5 ماہ بعد ہی ناکامی سے دوچار ہوگیا۔ جاپانی حکومت کے تعاون سے صوبائی حکومت نے ضلع مردان کی خواتین کیلیے خصوصی پنک بسوں کا آغاز 4 فروری 2019ء کے پہلے ہفتے میں کیا۔ خواتین کیلئے پہلے علیحدہ بس منصوبے کا آغاز پی ٹی آئی صوبائی حکومت کا بہترین کارنامہ قرار دیا گیا۔ ابتدائی طور پر سات بسوں کا انتظام کیا گیا تھا، تاکہ ورکرز خواتین کو بالخصوص اور عام خواتین کو بالعموم بہتر ٹرانسپورٹ کی سروس فراہم کی جا سکے۔

سوشل ورکر فرزانہ جاوید ایڈووکیٹ نے بتایا کہ پنک بس سروس ملازم پیشہ خواتین کیلئے عظیم تحفہ تھا۔ منصوبے کا آغاز سات بسوں سے کیا گیا، جو پہلے ہی ضلع مردان کی تقریباً 10 لاکھ خواتین کیلئے انتہائی ناکافی تھا، اب صوبائی حکومت نے بسوں کی تعداد بڑھانے کے بجائے کم کرکے صرف دو کر دی، جو نامناسب اقدام ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنک بسوں میں خواتین کنڈکٹر بھی غائب ہوگئی ہیں۔ ادھر پنک بسز مردان کے انچارج گوہر خان اور خواجہ محمد نے کہا کہ پراجیکٹ اور ٹھیکدار دونوں مالی بحران کا شکار ہیں، جس کے باعث تنخواہیں اور دیگر اخراجات پورا کرنا ناممکن ہوگیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 817346
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش