اسلام ٹائمز۔ کراچی میں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے چار نوجوانوں کی جبری گمشدگی قابل مذمت اقدام ہے، بےگناہ جوانوں کا یوں لاپتہ کردینا بنیادی شہری حقوق کی خلاف ورزی ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے ماورائے آئین چھاپوں اور گرفتاریوں سے خوف وہراس پیدا کررہے ہیں، رات کی تاریکی میں دروازے توڑ کر گھروں میں داخل ہونے سے ملت جعفریہ میں احساس عدم تحفظ پروان چڑھ رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے سیکریٹری جنرل علامہ محمد صادق جعفری نے ایم ڈبلیو ایم کراچی ڈویژن کی شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین تمام شہریوں کو تحفظ فراہم کرتا ہے، کسی بھی جرم میں ملوث شہری کو حوالات میں بند کیا جاتا ہے، اسے عدالت میں پیش کرکے اس پر الزام ثابت کیا جاتا اور اسے اپنی صفائی پیش کرنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے، ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے جمہوری دور حکومت میں آمریت کا مظاہرہ کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ رات مختلف علاقوں سے جبری گمشدہ کئے جانے والے چاروں نوجوان بے گناہ ہیں، ملت جعفریہ پہلے ہی درجنوں جوانوں کی جبری گمشدگیوں پر طویل عرصہ سے سراپا احتجاج ہے اس پر ستم یہ کہ مزید چار جوانوں کو لاپتہ کردیا گیا۔ علامہ صادق جعفری نے گورنر سندھ، وزیراعلیٰ سندھ، کورکمانڈرکراچی، ڈی جی رینجرز سندھ، آئی جی سندھ سے مطالبہ کیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کا فوری نوٹس لیں، چادر اور چار دیواری کی پامالی اور خواتین کی توہین قابل مذمت اقدام ہے، تمام جبری گمشدہ جوانوں کو عدالت میں پیش کیا جائے اور بے گناہوں کو رہا کیا جائے۔