0
Saturday 21 Sep 2019 13:38

خورشید شاہ 9 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

خورشید شاہ 9 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے
اسلام ٹائمز۔ سکھر کی احتساب عدالت نے آمدن سے زیادہ اثاثہ جات کیس میں گرفتار پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما و رکن قومی اسمبلی خورشید شاہ کو 9 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق خورشید شاہ کو احتساب عدالت سکھر کے جج امیر علی مہیسر کے روبرو پیش کیا گیا، اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتتظامات کئے گئے تھے، جبکہ خورشید شاہ کے حمایتیوں اور پارٹی کے کارکنوں کی بھی بڑی تعداد موجود تھی۔ دوران سماعت نیب کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ خورشید شاہ انکوائری میں نیب سے تعاون نہیں کر رہے، اسی لیے انہیں گرفتار کیا گیا، ملزم سے تفتیش کیلئے 15 روز کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ خورشید شاہ کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ خورشید شاہ کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، نیب نے ان کے خلاف 2014ء میں بھی انہی الزامات کے تحت انکوائری کی تھی، ہائی کورٹ کے حکم پر 2014ء میں نیب نے ہی خورشید شاہ کے خلاف کیس ختم کیا تھا۔

جج کی جانب سے متعلقہ قانونی کاغذات کی طلبی پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ کاغذت ساتھ نہیں لائے دفتر میں موجود ہیں، جس پر جج نے ریمارکس دیئے کہ بغیر کاغذات پندرہ روزہ ریمانڈ نہیں دے سکتا، نیب تمام کاغذات پیش کرے۔ دستاویزات پیش کئے جانے اور فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے خورشید شاہ کو 9 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ خورشید شاہ کو یکم اکتوبر کو دوبارہ پیش کیا جائے، اس کے علاوہ عدالت نے خورشید شاہ کو نیب حراست میں تمام طبی سہولیات کی فراہمی، گھر سے کھانا منگوانے اور اہل خانہ سے ملاقات کی اجازت بھی دے دی۔ واضح رہے کہ 18 ستمبر کو نیب نے خورشید شاہ کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا، 19 ستمبر کو انہیں راہداری ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا گیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 817484
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش