QR CodeQR Code

خیبر پختونخوا میں پولیو کے 2 مزید کیسز سامنے آگئے

23 Sep 2019 12:21

فوکل پرسن برائے پولیو بابر بن عطاء کا کہنا ہے کہ بنوں اور لکی مروت ایک دوسرے سے وابستہ علاقے ہیں، چنانچہ جب بھی بنوں میں پولیو کیسز بڑھتے ہیں لکی مروت میں بھی پولیو کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ ہم نے لکی مروت پر خصوصی توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ یہاں سے مزید کیسز سامنے نہیں آئیں۔


اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے وزیر صحت ہشام انعام اللہ خان کے حلقے لکی مروت میں پولیو کے 2 نئے کیسز کی تصدیق ہوگئی۔ قومی ادارہ صحت کی پولیو وائرولجی لیبارٹری کے ایک عہدیدار نے آف دی ریکارڈ بات کرتے ہوئے بتایا کہ لکی مروت میں سامنے آنے والے دونوں کیسز میں ایک 6 ماہ کا بچہ ہے، جبکہ دوسرا بچہ 18 ماہ کا ہے۔ حالیہ دونوں کیسز سامنے آنے کے بعد صرف خیبر پختونخوا میں رواں سال پولیو کیسز کی کل تعداد 50 ہوگئی ہے، جبکہ ملک بھر میں سامنے آنے والے کیسز کی تعداد 66 تک جا پہنچی ہے۔ عہدیدار نے بتایا کہ رواں سال سامنے آنے والے پولیس کیسز میں 6 کا تعلق سندھ سے جبکہ پنجاب اور بلوچستان میں 5، 5 کیسز سامنے آئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ خاصی پریشان کن بات ہے کہ بنوں کے بعد لکی مروت میں پولیو کیسز سامنے آ رہے ہیں، ضلع میں انسداد پولیو مہم کے دوران ویکسین پلانے سے انکار کے واقعات کی وجہ سے ہزاروں بچے ویکسینیشن سے محروم رہ گئے۔ اس ضمن میں جب صوبائی وزیر صحت سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو متعدد مرتبہ کوششوں کے باوجو وہ دستیاب نہیں ہوئے۔

تاہم وزیراعظم کے فوکل پرسن برائے پولیو بابر بن عطاء نے میڈیا سے گفتگو کی اور مذکورہ علاقوں میں پولیو کیسز کی تعداد میں اضافے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بنوں اور لکی مروت ایک دوسرے سے وابستہ علاقے ہیں، چنانچہ جب بھی بنوں میں پولیو کیسز بڑھتے ہیں لکی مروت میں بھی پولیو کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے لکی مروت پر خصوصی توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ یہاں سے مزید کیسز سامنے نہیں آئیں اور پولیو مہم کے دوران بھی اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ کوئی بچہ محروم نہ رہ جائے۔ بابر بن عطا نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ والدین کس طرح پولیس مہم کو سبوتاژ کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے لوگوں نے گھروں میں مارکر رکھے ہوتے ہیں اور پولیو مہم کے پہلے ہی دن وہ اپنے بچوں کی انگلیوں پر نشان لگا دیتے ہیں، تاکہ انہیں ویکسین نہ پلائی جائے۔ خیال رہے کہ پولیو عمر بھر کیلئے معذور کر دینے والے انفیکشن زدہ بیماری کی انتہائی شکل ہے جو 5 سال سے کم عمر بچوں کو نشانہ بناتی ہے۔ اسوقت دنیا میں صرف افغانستان اور پاکستان دو ایسے ممالک بچے ہیں جہاں یہ وائرس اب بھی موجود ہے۔


خبر کا کوڈ: 817803

خبر کا ایڈریس :
https://www.islamtimes.org/ur/news/817803/خیبر-پختونخوا-میں-پولیو-کے-2-مزید-کیسز-سامنے-ا-گئے

اسلام ٹائمز
  https://www.islamtimes.org