0
Monday 23 Sep 2019 12:38
وائٹ ہاوس میں بھارت کا بہترین دوست موجود ہے، مودی

ہوسٹن میں گو مودی گو کے نعرے، ٹرمپ اور مودی ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر مسکراتے رہے

ہوسٹن میں گو مودی گو کے نعرے، ٹرمپ اور مودی ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر مسکراتے رہے
اسلام ٹائمز۔ امریکی ریاست ہیوسٹن میں ہونے والی ہاؤڈے مودی نامی ریلی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایک ساتھ شرکت کی اور ایک دوسرے پر تعریفوں کی بوچھاڑ کرتے رہے، جبکہ باہر کھڑے مظاہرین 49 روز سے کرفیو زدہ مقبوضہ کشمیر کے رہائشیوں کے لیے آواز اٹھاتے رہے۔ اس موقع پر امریکا کے شہر ہیوسٹن کے این آر جی اسٹیڈیم میں بھارتی وزیراعظم نریندری مودی کے جلسے کے خلاف مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی ریلی نکالی اور مودی کو نسل پرست قرار دیتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مظالم کی جانب دنیا کی توجہ دلائی۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے ٹوئٹر پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ہر رنگ، نسل، جنس اور عمر سے تعلق رکھنے والے افراد سڑکوں پر نکلے اور مودی کی نسل پرست حکومت کی مذمت کی، مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی پرتشدد مداخلت کے خلاف سخت احتجاج کیا۔

مودی مخالف احتجاج میں شریک ایک خاتون ماریا قاری کا کہنا تھا کہ ہیوسٹن کے اطرف سے مظاہرین کو جلسہ گاہ تک لانے کے لیے بسوں کا انتظام کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریلیاں نکالنے کی منصوبہ بندی میں کم از کم تین گروپ شامل ہیں اور یہاں پر مسلمانوں اور پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہے اور یہ ہزاروں میں ہے۔ مظاہرین نے ڈرمز اٹھا رکھے تھے، وہ انہیں بجاتے ہوئے نعرے لگارہے تھے اور گاتے ہوئے اپنا پیغام اور احتجاج ریکارڈ کروا رہے تھے۔ مظاہرین نے اس موقع پر عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ کشمیریوں پر جاری ظلم کو ختم کرایا جائے۔ بعدازاں اسٹیڈیم کے اندر ڈرمز کی کان پھاڑ دینے والی آواز میں امریکی صدر اور بھارتی وزیراعظم کا استقبال کیا گیا جو دنیا کو دونوں ممالک میں اتفاق کا پیغام دیتے ہوئے ہاتھ میں ہاتھ ڈال کر اسٹیج تک پہنچے۔ اس موقع پر ٹرمپ نے دونوں ممالک کے مابین جاری تجارتی تنازع کے بجائے بھارت میں امریکی برآمدات میں اضافے۔

صدر ٹرمپ نے بھارت کی جانب سے امریکی ساختہ دفاعی نظام پر اربوں ڈالر خرچ کرنے اور نئی دہلی کے ساتھ فوجی مشقوں پر روشنی ڈالی۔ امریکی صدر نے کہا کہ بھارت نے اس سے قبل امریکا میں اس طرح سرمایہ کاری نہیں کی جس طرح اب کررہا ہے اور ہم بھی بھارت میں یہی کررہے ہیں۔ اس کے ساتھ صدر نے بارڈر سیکیورٹی پر بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی جنوبی سرحد کو محفوظ بنانے اور غیر قانونی ہجرت کہ روکنے کے لیے بے مثال اقدامات کررہے ہیں۔ اس ریلی میں 50 ہزار کے قریب بھارتی نژاد امریکیوں نے شرکت کی اور جب ٹرمپ نے نریندر مودی کو اپنا دوست، اپنا بھارتی دوست کہہ کر مخاطب کیا تو مودی مودی کے نعرے لگائے۔ دوسری جانب بھارتی وزیر اعظم نے بھی امریکی صدر کا سیاسی نعرہ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ سختی سے امریکا کو دوباہ عظیم بنانے کے عزم پر کاربند ہیں۔

نریندر مودی کا مزید کہنا تھا کہ میں جب ان سے پہلی مرتبہ ملا تو انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاؤس میں بھارت کا سچا دوست موجود ہے۔ دوسری جانب ٹرمپ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے انہیں گزشتہ ماہ فرانس میں ہونے والی ملاقات کے دوران مدعو کیا تھا۔ خیال رہے کہ امریکی صدر اور بھارتی وزیراعظم کے مابین ہونے والی یہ تیسری ملاقات ہے جب کہ پہلی مرتبہ وہ ایک منچ پر اکٹھے ہوئے اس کے علاوہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر بھی ان دونوں کی علیحدہ ملاقات متوقع ہے جبکہ ٹرمپ وزیراعظم عمران خان کی ملاقات بھی طے شدہ ہے۔ خیال رہے کہ بھارت اور امریکا کے مابین تجارتی تنازع اس وقت شروع ہوا جب امریکا نے بھارت کی تجارتی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی جس کے جواب میں بھارت نے بھی درجنوں امریکی اشیا پر ٹیرف عائد کردیا تھا۔
خبر کا کوڈ : 817804
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش