0
Monday 23 Sep 2019 20:24

پی پی قائدین کیخلاف انتقامی کارروائی نہ رکی تو پورے گلگت بلتستان میں مظاہرے کرینگے، محمد موسٰی

پی پی قائدین کیخلاف انتقامی کارروائی نہ رکی تو پورے گلگت بلتستان میں مظاہرے کرینگے، محمد موسٰی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما و سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن محمد موسٰی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کی وفاقی حکومت پاکستان پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت کیخلاف انتقامی کارروائی پر اتر آئی ہے، اگر اس سلسلے کو بند نہ کیا گیا تو پاکستان پیپلزپارٹی گلگت بلتستان میں احتجاجی مظاہرے کریگی، انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نیازی کی حکومت نے پہلے پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کو گرفتار کیا، اب پارٹی کے سینئر ترین رہنما خورشید شاہ کو گرفتار کیا گیا ہے اور یہ سب کچھ پی پی کیخلاف انتقامی کارروائی کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شریک چیئرمین آصف علی زرداری سولہ سال جیل میں رہے، اور عدالتوں سے باعزت بری ہوئے، مگر پی پی کے قائدین کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ ایک بار پھر شروع کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے جی بی کے عوام کو نہ صرف بااختیار بنایا بلکہ علاقے کو شناخت بھی دی، اس کے برعکس تحریک انصاف کی وفاقی حکومت نے گذشتہ ایک سال کے عرصے میں گلگت بلتستان کیلئے ایک روپے کا بھی ترقیاتی کام نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت میں مہنگائی عروج پر ہے، عمران خان کرپشن کے خاتمے کی باتیں کرتے ہیں جبکہ کرپٹ ترین افراد وزیراعظم کے دائیں بائیں بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف نے انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ بند نہ کیا تو جی بی کے عوام تحریک انصاف کو مسترد کر دینگے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی وفاقی حکومت کو جی بی کے عوام سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ گذشتہ ایک سال کے عرصے میں وزیراعظم عمران خان نے جی بی کا ایک دورہ کرنے کی بھی ضرورت محسوس نہیں کی، حتٰی کہ وزیر امور کشمیر نے بھی جی بی کا دورہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کے عوام کو آئینی حقوق صرف پی پی ہی دے سکتی ہے جبکہ تحریک انصاف کی حکومت گلگت بلتستان کے عوام کو پہلے سے دیئے گئے اختیارات بھی واپس لینے کی کوششوں میں ہے۔
 
خبر کا کوڈ : 817906
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش