0
Wednesday 25 Sep 2019 20:05
نیویارک میں پاک ترک مشترکہ کانفرنس کا انعقاد

کرفیو اٹھنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا خدشہ ہے، ترک صدر

دہشتگردی کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے، عمران خان
کرفیو اٹھنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا خدشہ ہے، ترک صدر
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا میں نفرت انگیز تقاریر اور اسلاموفوبیا کے خاتمے کے لیے مؤثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ نفرت انگیز گفتگو سے نمٹنے کے حوالے سے نیو یارک میں پاکستان اور ترکی کے مشترکہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان  نے کہا کہ دہشتگردی کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے میں بنیادی حقوق سے محرومی انتہا پسندی کو جنم دیتی ہے۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب ایردوان  نے کہا کہ نفرت انگیز تقاریر انسانیت کے خلاف بدترین جرائم کی وجہ بنتی ہیں۔ پوری دنیا میں مسلمان نفرت انگیز تقاریر سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔ ترک صدر نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں کو گوشت کھانے پر سر عام تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کو بھارت نے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ صدر ایردوان نے کہا کہ کرفیو اٹھنے کے بعد ہمیں مقبوضہ کشمیر میں خونریزی کا خدشہ ہے۔ انہوں نے آزاد کشمیر میں زلزلے سے ہونے والے انسانی جانوں کے ضیاع پر بھی اظہار افسوس کیا۔

وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ 9/11 کے بعد سب سے زیادہ نقصان اسلام اور مسلمانوں کا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خودکش حملوں کو مسلمانوں سے جوڑا جاتا ہے جو حقیقت کے برعکس ہے۔ عمران خان نے کہا ہے کہ 9/11 سے پہلے 97 فیصد خود کش حملے تامل ٹائیگرز کرتے تھے لیکن کسی نے ہندو مذہب پر الزام نہیں لگایا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ متشدد اسلام کوئی مذہب نہیں ہے، مسلمانوں کا مذہب صرف محمد (ص) کا اسلام ہے جو امن کا درس دیتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یورپ کے لوگ زیادہ مذہبی نہیں ہیں، اس لیے ان کو اسلام کے بارے میں زیادہ علم نہیں، ہم اپنی زندگی مذہب کے مطابق گزارتے ہیں اس لیے ہمارے اندر مذہبی جذبات پائے جاتے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ جس طرح ہولو کاسٹ سے یہودیوں کو تکلیف ہوتی ہے، اسی طرح محمد (ص) کی توہین مسلمانوں کے لیے تکلیف دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہے، اسے اسلام سے جوڑنا مسلمانوں کیساتھ ناانصافی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشرے کی نا انصافیاں لوگوں کو نفرت انگیز بیانیے کی طرف لے جاتی ہیں اور اسے ختم جانا ضروری ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا ایک ہی معاشرے میں رہتے ہوئے ہمیں دوسروں کا خیال رکھنا چاہیے۔
خبر کا کوڈ : 818358
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش