0
Friday 27 Sep 2019 21:43

کراچی میں مسلسل چوتھے روز بارش، شہر ندی نالے کا منظر پیش کرنے لگا، نشیبی علاقوں میں مکانات ڈوب گئے

کراچی میں مسلسل چوتھے روز بارش، شہر ندی نالے کا منظر پیش کرنے لگا، نشیبی علاقوں میں مکانات ڈوب گئے
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد میں مسلسل چوتھے روز جمعہ کو بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا، جس کے باعث شہر ندی نالے کا منظر پیش کرنے لگا ہے۔ برساتی نالوں اور نشیبی علاقوں میں مکانات پانی میں ڈوب گئے۔ کئی کئی فٹ پانی جمع ہونے سے مکین سخت پریشانی سے دوچار ہیں۔ بارش کے دوران کرنٹ لگنے کے واقعات میں 2 افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ کے الیکٹرک کے 300 سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے۔ محکمہ موسمیات نے کراچی میں بارشوں کو غیر معمولی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ حالیہ سسٹم سے بارش کا آخری روز ہے، ہفتہ (آج) سے بارش کا سلسلہ تھم جائے گا۔ رواں سال مون سون کے موسم اب تک 260 ملی میٹر بارش ہوچکی ہے۔ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کھیلے جانے والے پہلے ایک روزہ میچ کی وجہ سے شہر کی کچھ شاہراہیں بند کردی گئیں اور موسلادھارش بارش کے بعد سڑکوں پر پانی کی نکاسی نہ ہونے کے باعث مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو بھی شہر قائد میں لگاتار چوتھے روز گرج چمک کے ساتھ  نیشنل اسٹیڈیم، گلشن اقبال، حسن اسکوائر، کارساز، سرجانی ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد، ناظم آباد، نیوکراچی، ملیر کھوکھراپار، کورنگی، سائٹ ایریا، طارق روڈ، تیسر ٹاؤن، نارتھ کراچی، یونیورسٹی روڈ، ایف بی ایریا، کورنگی، صدر برنس روڈ سمیت مختلف علاقوں میں تیز بارش ہوئی۔ کراچی میں گرج چمک کے ساتھ ہونے والی طوفانی بارش کے باعث جہاں گرمی کا زور ٹوٹ گیا وہیں شہر ندی نالے کا منظر پیش کرنے لگا۔ بارش کا پانی بازاروں اور مارکیٹوں میں بھی داخل ہوگیا اور نکاسی نظام موثر نہ ہونے سے اربن فلڈ کی صورتحال وجود میں آنے لگی ہے۔

نیپا پل، گلشن چورنگی، سہراب گوٹھ، شفیق موڑ، شیر شاہ سوری روڈ، شاہراہ عثمان سرجانی ٹاؤن تا 4K چورنگی، دو منٹ چورنگی، پاور ہاؤس چورنگی، ناگن چورنگی، سخی حسن تا بورڈ آفس مکمل زیرآب آگئے ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق سب سے زیادہ بارش ناظم آباد میں 55 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی، سرجانی ٹاؤن میں 45 ملی میٹر، لانڈھی 20، یونیورسٹی روڈ 2 اور ایئرپورٹ پر 1.4 ملی میٹر ریکارڈ ہوئی۔ چیف میٹرولوجسٹ سردار سرفراز کا کہنا ہے کہ مون سون کے پورے موسم میں کراچی میں 130 ملی میٹر بارش ہوتی ہے لیکن مون سون کی حالیہ بارشیں غیر معمولی ہیں۔ سردار سرفراز نے مزید بتایا کہ کراچی میں رواں سال مون سون کے موسم میں اب تک 260 ملی میٹر بارش ہوچکی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ شہر میں مون سون 15 ستمبر تک ایکٹو ہوتا ہے تاہم رواں سال مون سون معمول سے زائد رہا۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں حالیہ سسٹم سے بارش کا جمعہ کو آخری روز ہے، ہفتہ سے بارش کا سلسلہ تھم جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ ہوا کا دباؤ بھارتی گجرات اور راجستھان میں موجود ہے، نظام کا پھیلاؤ ہمارے علاقے تک پہنچ رہا ہے۔ چیف میٹرولوجسٹ نے بتایا کہ کراچی میں یہ مون سون کا پانچواں اسپیل ہے، 23 ستمبر سے شروع ہونے والے سلسلے کا آخری دن ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سسٹم کا مرکز سندھ نہ پہنچنے کے باعث اربن فلڈنگ کا خطرہ اب موجود نہیں ہے، ہفتہ کی شام یا پرسوں تک سمندری ہوائیں بھی بحال ہوجائیں گی، سمندری ہوائیں بحال ہونے پر شہر کا موسم 5، 6 اکتوبر تک اچھا رہنے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ 28 یا 29 کے بعد سے موسم جزوی ابرآلود رہے گا۔ جمعہ کو شہر کا موجودہ درجہ حرارت 28 ڈگری سینٹی گریڈ اور ہوا میں نمی کا تناسب 82 فیصد رہا جبکہ ہوا 5 کلومیٹر کی رفتار سے چل رہی تھیں۔

ادھر ریسکیو ذرائع کے مطابق سائٹ ایریا کے علاقے میں کرنٹ لگنے کے واقعات میں 2 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں، جن کی شناخت عبدالمنان اور عبدالرؤف کے ناموں سے ہوئی ہے۔ بارش کے باعث کے الیکٹرک کے 300 سے زائد فیڈرز ٹرپ کرگئے جس کے باعث کورنگی، شاہ فیصل کالونی، ملیر، گلشن اقبال، پی آئی بی، ایف بی ایریا، اورنگی ٹاؤن اور بلدیہ سمیت شہر کے کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ عملہ متحرک اور مقامی فالٹ کی درستگی کے لئے 24 گھنٹے فیلڈ میں موجود ہے۔ بارش کے باعث متاثرہ علاقوں میں جلد نکاسی آب ضروری ہے۔ بن قاسم، بلدیہ اور سرجانی کے کچھ مقامات پر احتیاطی طور پر بجلی بند کی گئی۔ شہری برقی آلات کے استعمال میں نہایت احتیاط برتیں، پولز، پی ایم ٹیز اور تاروں سے دور رہیں۔ دوسری جانب پاکستان اور سری لنکا کے درمیان کھیلے جانے والے پہلے ون میچ کی وجہ سے شہر کی کچھ شاہراہیں بند کردی گئیں اور موسلادھارش بارش کے بعد سڑکوں پر پانی کی نکاسی نہ ہونے کے باعث مختلف علاقوں میں بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ بارش کے پانی میں کئی گاڑیاں بند ہوگئیں۔ لیاقت آباد، ناظم آباد، گلشن اقبال، صدر ایم اے جناح روڈ اور دیگر علاقوں میں شہری کئی گھنٹوں تک ٹریفک جام میں پھنسے رہے۔
خبر کا کوڈ : 818727
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش