0
Sunday 29 Sep 2019 16:43

پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں 44 فیصد اضافہ

پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ میں 44 فیصد اضافہ
اسلام ٹائمز۔ افغانستان کیلئے تجارت میں پاکستان کا حصہ بڑھ رہا ہے جہاں افغانستان جانے والے کارگو کنٹینرز کی تعداد میں 43.95 فیصد اضافہ ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق مالی سال 19-2018ء کے دوران 93 ہزار 732 کارگو کنٹینرز پاکستان سے افغانستان گئے، جبکہ اس سے قبل 18-2017ء میں ان کی تعداد 60 ہزار 516 تھی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق افغانستان سے درآمد میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جو 18-2017ء کی 3 ارب 97 کروڑ ڈالر سے بڑھ کر 19-2018ء میں 5 ارب 71 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہی جو تقریباً 54.88 فیصد اضافہ ہے۔ خیال رہے کہ 10-2009ء کے دوران کنٹینرز کی ترسیل 75 ہزار 288 تھی جو جون 2011ء میں نئے تجارتی معاہدے کے بعد کافی حد تک کم ہوگئی تھی۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ افغانستان نے اپنی تجارت کا رُخ ایران اور پھر وہاں سے بھارت کی جانب موڑ دیا تھا، کیونکہ ایران نے اپنی سڑکوں کا انفرا اسٹرکچر بہتر کیا، جبکہ بھارت نے چابہار اور بندر عباس کی بندرگاہوں سے فائدہ اٹھایا۔ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت میں ہونے والا یہ اچانک اضافہ مختلف اشیا میں دیکھا گیا ہے جن میں کمرشل، غیر کمرشل اور امریکا اور آئی ایس اے ایف کے کارگو بھی شامل ہیں۔

اسی طرح چمن اور طورخم کے بارڈر اسٹیشنز پر کارگو کی ترسیل میں بڑا اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق طورخم پر کنٹرینرز کی ترسیل میں 9.7 فیصد اضافہ ہوا جو 35 ہزار 699 کنٹینرز سے بڑھ کر 39 ہزار 175 کنٹینرز تک پہنچ گیا۔ طورخم سرحد پر 18-2019ء درآمدات کی قدر 2 ارب 63 کروڑ ڈالر رہی، جبکہ اس سے قبل 17-2018ء میں یہ قدر 2 ارب 23 ارب ڈالر تھی جس سے ظاہر ہے کہ اس میں 17.90 فیصد اضافہ ہوا۔ روایتی طور پر طورخم خیبر پختونخوا میں ایک سامان کی ترسیل اور تجارت کا ایک مرکزی پوائنٹ ہے، تاہم اس میں کمرشل کارگو کی ترسیل میں کمی دیکھنے میں آئی۔ کمرشل کنٹینرز کی ترسیل میں صرف 4.6 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا جس کی مجموعی قدر میں 10 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کی وجہ سے بھی کمرشل کنٹینرز کی ترسیل میں کمی واقع ہوئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 819042
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش