0
Monday 30 Sep 2019 16:55

حکومت کسی صورت ہیلتھ ڈیلیوری سسٹم بل سے دست بردار نہیں ہوگی، شوکت یوسفزئی

حکومت کسی صورت ہیلتھ ڈیلیوری سسٹم بل سے دست بردار نہیں ہوگی، شوکت یوسفزئی
اسلام ٹائمز۔ صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرز اپنے نجی کلینک بند نہیں کرتے سرکاری ہسپتال فوراً بند کر دیتے ہیں، حکومت ہیلتھ ڈیلیوری بل سے دستبردار نہیں ہوگی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے صوبائی حکومت کی جانب سے پیش کردہ ہیلتھ ڈیلیوی سسٹم کے بل پر ڈاکٹروں کی جانب سے ردعمل پر تبصرہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ سسٹم ساری دنیا میں رائج ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قانون سازی کرنا اسمبلی ممبران کا کام ہوتا ہے، ہم جو بھی قانون بنائیں ڈاکٹرز کہتے ہیں ہم نہیں مانتے۔ انہوں نے کئی گروپ بنا رکھے ہیں، ڈاکٹرز اپنے کلینک بند نہیں کرتے مگر سرکاری ہسپتال فوری بند کر دیتے ہیں۔ شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ ڈاکٹرز نے جو مانگا ہم نے قبول کیا، اس لئے کہ ہم بہتر سسٹم چاہتے ہیں، یہی ڈاکٹرز بیرون ملک جا کر 12، 12 گھنٹے بھی کام کرتے ہیں، جو سسٹم پوری دنیا میں ہے وہ یہاں لائیں تو انہیں قبول نہیں ہے۔

صوبائی وزیر اطلاعات نے ڈاکٹروں کو مخاطب کر کے کہا کہ ڈاکٹرز مہربانی کریں جتنی تنخواہ لے رہے ہیں اتنی ڈیوٹی بھی تو کریں، حکومت کا کام ہوتا ہے ایسے قانون بنائے جس سے عوام کو فائدہ ہو، ڈاکٹرز کا کبھی کوئی گروپ احتجاج کرنے آ جاتا ہے تو کبھی کوئی اور گروپ سامنے آتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نجکاری حکومت نے کرنی ہے، جب ایسا نہیں تو ڈاکٹرز ہڑتال کیوں کر رہے ہیں، دنیا میں رائج سسٹم سے ہیلتھ ڈیلیوری کے مسائل ٹھیک ہوئے ہیں، دنیا بھر میں رائج ہیلتھ ڈیلوری سسٹم سے یہ کیوں گھبرا رہے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے یہ بھی کہا کہ ڈاکٹرز بہانہ کرتے ہیں کہ یہ ہم عوام کیلئے کرتے ہیں، حکومت شعبہ صحت سے متعلق بل سے دستبردار نہیں ہوگی، جب سرکاری ہسپتال کو پرائیویٹ کیا جائے تو تب ہڑتال کریں، جب پرائیویٹائزیشن نہیں کی جا رہی تو پھر ہڑتال کس بات کی ہو رہی ہے۔

شوکت یوسفزئی کا کہنا تھا کہ جتنے ملازمین ہیں ان کی تنخواہ میں ایک دن کا بھی فرق نہیں آئے گا، ڈاکٹرز عوام کے ساتھ ہی زیادتی کر رہے ہیں، جو لوگ احتجاج کرنا چاہتے ہیں کریں، ہم نئے لوگ لے آئیں گے، تنخواہ آپ سرکار سے لیتے ہیں اور من مانی اپنی، ایسا نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کسی قسم کا غیرقانونی کام اور انتشار ہسپتالوں میں برداشت نہیں کرے گی، کوئی اگر کہے گا کہ او پی ڈی بند کردوں گا تو اس کی اجازت نہیں دیں گے، کسی نے او پی ڈی بند کرنے کی کوشش کی تو قانون اپنا راستہ اپنائے گا۔ آخر میں انہوں نے ایک بار پھر یقین دہانی کرائی کہ حکومتی اقدامات سے ڈاکٹرز کی سروسز میں کوئی فرق نہیں آئے گا، بلکہ یہ سسٹم عوام کو بہتر صحت کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے ہے۔
خبر کا کوڈ : 819232
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش