0
Thursday 30 Jun 2011 01:20

قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے خروٹ آباد واقعہ پر پولیس رپورٹ کو تضادات کا مجموعہ قرار دے دیا

قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے خروٹ آباد واقعہ پر پولیس رپورٹ کو تضادات کا مجموعہ قرار دے دیا
اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس ریاض فتیانہ کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا ۔ آئی جی کوئٹہ، راؤ ہاشم نے خروٹ آباد واقعہ پر میڈیا رپورٹس کو بھی غلط قرار دے دیا۔ انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ پولیس نے پوسٹمارٹم کرنے والے ڈاکٹر پر کوئی تشدد نہیں کیا۔ ایس ایس پی اسلام آباد طاہر عالم نے کمیٹی کو بتایا کہ صحافی سلیم شہزاد کی موت جگر ، پھیپڑوں اور ہڈیوں کے ٹوٹنے سے ہوئی۔ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت دفاع ریٹائرڈ جنرل حیدر نے بتایا کہ ائربلیو واقعہ کی انکوائری مکمل ہو چکی ہے۔ ڈی جی سول ایوی ایشن خالد چوہدری کا کہنا تھا کہ ائر بلو کا پچاس لاکھ روپے کا معاوضہ صرف تریپن لواحقین کو دیا گیا ہے۔ کمیٹی نے تمام لواحقین کو معاوضہ نہ ملنے پر تحفظات کا اظہار کیا ۔ سندھ پولیس نے قائمہ کمیٹی میں بیان دیا کہ کراچی میں رینجرز کے ہاتھوں مارے جانے والے سرفراز پر قائم کی گئی جھوٹی ایف آئی آر ختم کردی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 81961
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش