0
Wednesday 2 Oct 2019 16:27

مقبوضہ کشمیر کا معاملہ، مودی سرکار کو 4 ہفتوں کی مہلت

مقبوضہ کشمیر کا معاملہ، مودی سرکار کو 4 ہفتوں کی مہلت
اسلام ٹائمز۔ بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر مودی سرکار کے خلاف دائر درخواستوں پر ایک مہینے کے اندر جواب جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے کشمیر کی خود مختار حیثیت پر کاری وار کرنے اور مقبوضہ کشمیر کو ’جموں کشمیر اور لداخ‘ کے نام سے بھارت کی دو الگ الگ یونین ٹریٹیریز بنانے کے اعلان کے خلاف مختلف تنظیموں اور شخصیات کی جانب سے دائر 14 پٹیشنز پر مودی سرکار سے ایک مہینے کے اندر جواب طلب کیا ہے۔ علاوہ ازیں بھارتی سپریم کورٹ نے حکومتی اٹارنی جنرل کے تمام اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے وفاق کو مقبوضہ کشمیر میں 5 اگست سے عائد کرفیو، میڈیا پر پابندیوں اور انسانی حقوق کی پامالی کے واقعات سے متعلق حکومتی رپورٹ بھی جمع کرانے کا حکم دیا ہے، جواب کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے فیصلے کے 31 اکتوبر کو نافذل العمل ہونے سے قبل جمع کرانا ہو گا۔ یاد رہے کہ مودی سرکار کے غیر آئینی اقدام کے خلاف سب سے پہلے وکلاء ایم ایل شرما، شاکر شبیر اور صہیب قریشی نے عدالت میں درخواست دائر کی تھیں، جن میں آرٹیکل 370 کے خاتمے، مقبوضہ وادی میں مواصلاتی نظام کی معطلی، بچوں کی غیر قانونی حراست اور پابندیوں سے صحت عامہ پر پڑنے والے اثرات کو چیلنج کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ رواں برس 5 اگست کو بھارتی حکومت نے پارلیمنٹ میں عددی اکثریت کی بنیاد پر آرٹیکل 370 کو منسوخ کر دیا تھا جس سے مقبوضہ کشمیر کی نیم خودمختار حیثیت ختم ہو گئی تھی اور اسے دو انتظامی جموں کشمیر اور لداخ میں تقسیم کر دیا تھا اور یہ تقسیم 31 اکتوبر سے نافذالعمل ہونی تھی۔
خبر کا کوڈ : 819669
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش