0
Wednesday 2 Oct 2019 23:47

اربوں روپے منافع کے باوجود کے الیکٹرک نے نیشنل گرڈ پر انحصار ختم نہیں کیا، حافظ نعیم الرحمن

اربوں روپے منافع کے باوجود کے الیکٹرک نے نیشنل گرڈ پر انحصار ختم نہیں کیا، حافظ نعیم الرحمن
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ اربوں روپے سالانہ منافع کمانے کے باوجود کے الیکٹرک نے نیشنل گرڈ NTDC پر انحصار ختم نہیں کیا ہے اور این ٹی ڈی سی سے صرف 250 میگا واٹ بجلی کی کمی کا بہانہ بنا کر کراچی کے عوام کو لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کردیا گیا ہے، سخت گرمی اور حبس کے موسم میں دس دس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، کے الیکٹرک اور اس کے ذمہ داران کو عوام کی مشکلات اور پریشانیوں سے کوئی سروکار نہیں انہیں صرف اپنے منافع سے غرض ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ معاہدے کے مطابق کے الیکٹرک کو اپنی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرکے خودانحصاری کو یقینی بنانا تھا، مگر تاحال ایسا نہیں ہوسکا ہے اور کے الیکٹرک کا نیشنل گرڈ پر انحصار جاری ہے، تمام پاور پلانٹس پوری استعداد کے ساتھ نہیں چلائے جا رہے، کے الیکٹرک کو نیشنل گرڈ سے 800 میگاواٹ فراہم کئے جاتے ہیں اور اس میں سے صرف 250 میگاواٹ کی کمی کے الیکٹرک اپنے ذرائع سے پوری کرنے میں ناکام ہے اور اس کی سزا عوام کو دی جا رہی ہے۔

حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت، نیپرا اور صوبائی حکومت سمیت کسی بھی جانب سے کے الیکٹرک سے کوئی باز پرس نہیں کی جارہی، عوام کو کے الیکٹرک  کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، آخر کے الیکٹرک کو اپنی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرنے اور خود انحصاری کو یقینی بنانے کا پابند کیوں نہیں کیا جاتا؟ کے الیکٹرک آخر کب خود انحصاری حاصل کرے گی؟۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کے الیکٹرک کی نااہلی اور ناقص کارکردگی اور بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے مسلسل ہلاکتوں کے باوجود کے الیکٹرک کی بے حسی اور نااہلی ختم نہیں ہو رہی، بارش ہوتے ہی بجلی کی بندش تو برسوں سے کے الیکٹرک کا معمول تھا لیکن اب بارش میں ہلاکتیں بھی معمول بن گئی ہیں اور 40 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، نیپرا کی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں بارشوں کے دوران کرنٹ لگنے سے ہلاکتوں میں بیشتر کی ذمہ داری کے الیکٹرک پر عائد کی گئی ہے، مگر افسوس کہ اس حوالے سے ابھی تک کے الیکٹرک کے ذمہ داران کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی اور انہیں مسلسل تحفظ فراہم کیا جارہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 819762
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش