0
Saturday 5 Oct 2019 14:43
ماڈرن سعودیہ کیطرف ایک اور قدم؛

سعودی حکومت نے غیرملکی مرد و خواتین کیلئے سعودی ہوٹلوں میں مشترکہ کمرہ لینے کی اجازت دیدی

سعودی حکومت نے غیرملکی مرد و خواتین کیلئے سعودی ہوٹلوں میں مشترکہ کمرہ لینے کی اجازت دیدی
اسلام ٹائمز۔ سعودی حکومت نے اپنے ملک کو ماڈرن مغربی طرز کا بنانے کی خاطر ملک میں رائج اسلامی قوانین میں تبدیلیوں کا ایک سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کی تازہ ترین کڑی سعودی حکومت کیطرف سے بیرون ملک سے آنے والے مرد و خواتین سیاحوں کیلئے سعودی ہوٹلوں میں مشترکہ کمرہ لینے پر عائد پابندی کا ہٹا لیا جانا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں تاحال ایسے مرد و خواتین کیلئے ایک کمرہ کرائے پر لینے پر پابندی تھی جنکے درمیان کسی قسم کی محرمیت نہیں پائی جاتی لیکن اب سعودی حکومت کیطرف سے جاری ہونیوالی نئی اصلاحات کی بناء پر بیرون ملک سے آئے ایسے مرد و خواتین بھی سعودی عرب میں مشترکہ کمرہ لے سکتے ہیں جو ایک دوسرے کے محرم نہیں۔

قبل ازیں سعودی حکومت نے غیرملکیوں کیلئے سخت قوانین وضع کر رکھے تھے تاہم موجودہ حکومت نے ملک میں سیاحت کی صنعت کو فروغ دینے اور تیل کی آمدنی پر ملکی انحصار کر کم کرنے کیلئے غیرملکیوں کے حوالے سے متعدد اسلامی قوانین کو کم کرنے کا ایک سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

مغربی طرز کی آزادی کیطرف بڑھتے سعودی عرب کے جدید قوانین کی رو سے اب سعودی خواتین کسی بھی محرم رشتہ دار کے بغیر نہ صرف کسی بھی ہوٹل میں کمرہ بک کروا سکتی ہیں بلکہ دنیا میں کسی بھی جگہ کا سفر بھی کر سکتی ہیں۔ واضح رہے کہ موجودہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے 2030ء تک اپنے ملک میں 100 ملین بین الاقوامی سیاحوں کو لانے کے مقصد کا اعلان کر رکھا ہے جسکے حصول میں حائل متعدد اسلامی قوانین کی حکومتی سطح پر کانٹ چھانٹ کا سلسلہ جارہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 820254
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش