1
Saturday 5 Oct 2019 14:45

ایران کیخلاف بننے والا "ٹرمپ-نیتن یاہو-بن سلمان" اتحاد تزلزل کا شکار ہو چکا ہے، اسرائیلی میڈیا

ایران کیخلاف بننے والا "ٹرمپ-نیتن یاہو-بن سلمان" اتحاد تزلزل کا شکار ہو چکا ہے، اسرائیلی میڈیا
اسلام ٹائمز۔ ایک صیہونی اخبار "ھاآرتص" نے امریکی، اسرائیلی اور سعودی سربراہان مملکت "ٹرمپ-نیتن یاہو-بن سلمان" کے درمیان ایران کے خلاف بننے والے اتحاد کے متزلزل ہو جانے کے بارے میں تجزیہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس وقت نیتن یاہو، ٹرمپ اور بن سلمان، تینوں اپنے نامساعد حالات میں بری طرح گھر چکے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اب ایران پر سے ان کی توجہ ہٹ گئی ہے۔ اسرائیلی اخبار "ھاآرتص" لکھتا ہے کہ ٹرمپ امریکہ کو ایرانی جوہری معاہدے سے یکطرفہ طور پر خارج کرنے کے ڈیڑھ سال کے عرصے کے اندر اندر ہی "مواخذے" سمیت مختلف قسم کی قانونی مشکلات کا شکار ہو چکا ہے جبکہ سعودی ولی عہد بھی لرزتی کانپتی حکومتی کرسی پر براجمان سیاسی زوال کیطرف تیزی کیساتھ بڑھ رہا ہے۔

واضح رہے کہ ان تینوں سربراہان مملکت نے چند ایک سالوں سے ایران کے خلاف سخت سیاست اپنا رکھی تھی جبکہ اس وقت یہ تینوں افراد مختلف قسم کی داخلی مشکلات کا شکار ہو چکے ہیں۔ امریکی صدر ٹرمپ یوکرائن کے صدر کیساتھ ٹیلیفون پر گفتگو اور یوکرائنی کمپنی میں "جو بائیڈن" کے بیٹے کے فعال کردار کے بارے میں تحقیقات اور مواخذے کا شکار ہیں جبکہ غاصب صیہونی رژیم اسرائیل کے وزیراعظم بنجمین نیتن یاہو کو اسرائیلی عدالت میں دائر اپنے خلاف کرپش کے 3 مضبوط مقدمات کا سامنا ہے اور اسی طرح سعودی ولی عہد محمد بن سلمان معروف صحافی "جمال خاشگی" کے قتل کے بعد اب سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے ذاتی محافظ کے پراسرار قتل کے الزام میں بری طرح پھنس چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 820277
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش