0
Saturday 5 Oct 2019 16:47

مقبوضہ وادی میں 2700 اجتماعی قبروں کا انکشاف

مقبوضہ وادی میں 2700 اجتماعی قبروں کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں کھدائی کے دوران 2 ہزار 700 اجتماعی قبروں کا انکشاف ہوا ہے۔ انٹرنیشنل ہیومن رائٹس کورٹ اور کشمیر میں عدالتِ انصاف (آئی پی ٹی کے) نامی این جی او کی جانب سے شائع کردہ رپورٹ کے مطابق قابض بھارتی فوج کے انسانیت سوز مظالم میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، مقبوضہ کشمیر میں شمال میں 55 دیہات میں کھدائی کے دوران 2 ہزار 700 اجتماعی قبروں کا انکشاف ہوا ہے۔ ادھر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان اور بھارت مذاکرات کریں۔ ترجمان اقوام متحدہ کے مطابق گوتریس نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کو 60 روز گزر گئے ہیں اور مقبوضہ وادی میں اسی لاکھ لوگ قید ہیں، جبکہ مقبوضہ کشمیر پر اقوام متحدہ کا موقف تبدیل نہیں ہوا۔ علاوہ ازیں امریکا کے شہر لاس اینجلس میں امریکی مسلمان شہریوں کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر ریلی اور مظاہرے بھی کیے گئے۔

بھارت میں بھی جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طلبا نے دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف احتجاج کیا، جس میں بھارتی وزیر جتندرا سنگھ بھی شریک تھے، اس دوران بائیں بازو کی تنظیموں کے طلبا کے گروپوں اور ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس سے وابستہ اکھیل بھارتیہ ودیارتھیہ پریشد کے درمیان شدید تلخ کلامی بھی ہوئی، طلبا نے یونیورسٹی کنونشن سینٹر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ’’کشمیر ہے کشمیریوں کا ،ہندوستان کی جاگیرنہیں‘‘ جیسے نعرے بلند کیے۔ معروف جریدے دی اکنامسٹ نے رپورٹ میں لکھا ہے کہ بی جے پی کی حکومت نے وادی کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کی بندش سے بھارتی ریلوے کو دو کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا اور کرفیو اور پابندیوں کے باعث مقبوضہ وادی میں نظام زندگی مفلوج ہے۔
خبر کا کوڈ : 820292
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش