0
Saturday 5 Oct 2019 19:38

وزیراعلٰی پنجاب کا دورہ نشتر ہسپتال، آئسولیشن وارڈ کا معائنہ، انتظامات پر اطمینان کا اظہار

وزیراعلٰی پنجاب کا دورہ نشتر ہسپتال، آئسولیشن وارڈ کا معائنہ، انتظامات پر اطمینان کا اظہار
اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی پنجاب سردار عثمان بزدار نے نشتر ہسپتال ملتان کا دورہ کیا، ڈینگی کے مریضوں کے علاج کیلئے خصوصی وارڈ میں بھی گئے، وزیراعلٰی نے نشتر ہسپتال کے حکام کو ڈینگی وارڈ میں سہولتوں کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا، وزیراعلٰی نے کہا کہ ڈینگی مریضوں کیلئے مخصوص وارڈ میں کولنگ اور طبی مانٹیرنگ کا خصوصی خیال رکھا جائے، وزیراعلٰی نے ڈینگی کے مریض سے صورتحال اور انتظامات کے بارے میں استفسار کیا۔ سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اور ایم ایس نشتر ہسپتال نے وزیراعلٰی کو نشتر ہسپتال ملتان میں ڈینگی کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ڈینگی کے 4500 مریضوں میں سے 3950 گھر جا چکے ہیں، ڈینگی کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے مؤثر اقدامات کی وجہ سے صورتحال میں بہتری آ رہی ہے، نشتر ہسپتال میں روزانہ 800 افراد کو اپنی مدد آپ کے تحت کھانا فراہم کیا جاتا ہے۔ وزیراعلٰی نے نشتر ہسپتال میں نفرالوجی اینڈ ڈائیلسز یونٹ کا افتتاح بھی کیا، وزیراعلٰی نے خواجہ جلال الدین رومی کے ہمراہ ڈائیلسز یونٹ کا معائنہ کیا، ڈائیلسز اینڈ نفرالوجی یونٹ جلال الدین رومی نے اپنی مدد آپ کے تحت تعمیر کیا ہے۔

وزیراعلٰی نے ڈائیلسز کے مریضوں سے گفتگو کی اور ان کی مزاج پرسی کی، اُنہوں نے نشتر ہسپتال کے لئے مزید 30 ڈائیلسز مشینیں فراہم کرنے کا اعلان کیا اور نشتر ہسپتال میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ نشتر ہسپتال میں ڈاکٹروں کے لئے رہائشگاہیں تعمیر کی جائیں گی، نشتر ہسپتال کیلئے 5 بڑے لیکچر ہال اسی سال دسمبر تک مکمل ہو جائیں گے، نشتر ہسپتال کی ایمرجنسی کے داخلی راستے میں تجاوزات ختم کی جائیں، وزیراعلٰی نے ہر بڑے ہسپتال کے سامنے ٹریفک وارڈن تعینات کرنے کی خصوصی ہدایت کی، انہوں نے کہا کہ ڈینگی پر قابو پانے کیلئے تمام ضروری وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں، انسداد ڈینگی مہم میں تساہل برتنے والے افسروں اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے۔ صوبائی وزیر ڈاکٹر اختر ملک، ارکان اسمبلی ملک عامر ڈوگر، واصف راں، سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن اور خواجہ جلال الدین رومی بھی موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 820315
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش