0
Saturday 5 Oct 2019 22:39

ہمارا اعتراض ہے کہ نیب چیئرمین کیسز کو نہیں بلکہ شکلوں کو دیکھ رہے ہیں، سعید غنی

ہمارا اعتراض ہے کہ نیب چیئرمین کیسز کو نہیں بلکہ شکلوں کو دیکھ رہے ہیں، سعید غنی
اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ایک ڈبہ کھلا اور نتیجہ سب کے سامنے آگیا، مزید ڈبے کھلیں گے تو ہمارا الیکشن سے متعلق موقف لوگوں کے سامنے عیاں ہوجائے گا۔ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات نے الیکشن 2018ء کے دوران مبینہ دھاندلی اور نیب کو انتقامی کارروائی کے لئے استعمال کرنے پر پاکستان تحریک انصاف کی حکومت شدید تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ انہوں نے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کو ایک غیر سنجیدہ شخص بھی قرار دیا۔ سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی اسمبلی کی رکنیت منسوخ ہونے پر بات کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ ان کا ایک ڈبہ کھلا اور نتیجہ سامنے آگیا۔ اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب جیکب آباد سے ان کے ایک وزیر کا ڈبہ کھلنے والا ہے اس کا نتیجہ بھی آپ کے سامنے آجائے گا۔ سعید غنی نے کہا کہ ملک میں جہاں جہاں ان کے ڈبے کھلتے جائیں گے ویسے ویسے 2018ء کے عام انتخابات میں پیپلز پارٹی کے اعتراضات دنیا کے سامنے عیاں ہوتے جائیں گے۔

کراچی میں بسیں چلانے کے منصوبے سے متعلق سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ جو منصوبے بنائے گئے تھے اس پر ہم تیزی سے کام کر رہے ہیں اور صوبے میں جتنی بسوں کی ضرورت ہے اس پر ایک منصوبہ کافی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مختلف کمپنیاں ان کے ساتھ رابطے میں ہیں، جو کراچی سمیت دیگر شہروں میں بسیں چلائیں گی جس پر سندھ حکومت کام کر رہی ہے۔ سعید غنی نے بتایا کہ سندھ حکومت نے کراچی میں عبدالستار ایدھی لائن کا منصوبہ شروع کیا تھا جو وفاقی حکومت کے گرین لائن منصوبے سے جڑا ہے، تاہم گرین لائن منصوبے کی تکمیل تک یہ منصوبہ مکمل نہیں ہوسکتا۔ صوبے میں گٹکے اور اس طرح کی منشیات کی فروخت سے متعلق سعید غنی کا کہنا تھا کہ گٹکے کی فروخت پر پابندی تو عائد ہے، تاہم اس کی روک تھام سے متعلق کوئی قانون موجود نہیں ہے۔انہوں نے بتایا کہ قانون سازی کے لئے ایک بل انہوں نے کمیٹی کو ارسال کردیا ہے جس پر آئندہ ایک ہفتے میں اس پر رپورٹ اسمبلی میں پیش کی جائے گی جسے دیکھتے قانون ترتیب دیا جائے گا۔

سعید غنی نے اعتراف کیا کہ کہیں نہ کہیں اس طرح کی منشیات چھپ چھپا کر فروخت کی جارہی ہوتی ہیں جن کے خلاف کارروائی کرنا اداروں کا کام ہوتا ہے، تاہم ان کے مالی مفادات اس سے جڑے ہوتے ہیں اور وہ کارروائی نہیں کرتے۔ شیخ رشید احمد سے متعلق سوال کے جواب میں سعید غنی کا کہنا تھا کہ مجھے سمجھ نہیں آتی کہ آپ لوگ شیخ رشید احمد کو اتنا سنجیدہ کیوں لیتے ہیں؟ وہ تو صرف شغل کرتے ہیں، کیا کبھی ان کی کوئی بات درست ثابت ہوئی؟۔ ایک سوال کے جواب میں سعید غنی نے کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ ملک میں جہاں جہاں کرپشن ہورہی ہے ان کے خلاف ایک قانون کے تحت کارروائی ہونی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اعتراض ہے کہ نیب کے چیئرمین کیسز کو نہیں بلکہ شکلوں کو دیکھ رہے ہیں، اس کا اعتراف انہوں نے سینئر صحافی کو انٹرویو دیتے ہوئے بھی کیا تھا۔ سیعد غنی نے کہا کہ خورشید شاہ کے خلاف انکوائری شروع ہوئی ہے اور اس کے ساتھ ہی ان کے پورے خاندان کے نام اس کیس میں آن شروع ہوگئے لیکن حسنین مرزا کے خلاف ریفرنس موجود ہے لیکن ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 820357
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش