0
Sunday 6 Oct 2019 09:27

گوادر پورٹ اور فری زون کیلیے ٹیکس مراعات کی منظوری

گوادر پورٹ اور فری زون کیلیے ٹیکس مراعات کی منظوری
اسلام ٹائمز۔  وفاقی کابینہ نے اگلے ہفتے وزیراعظم عمران خان کے شروع ہونے والے دورہ چین سے قبل گوادر پورٹ اور گوادر فری زون کیلئے ٹیکس مراعات کی منظوری دیدی ہے۔ ٹیکس قوانین میں ان ترامیم کو صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نافذ کیا جائیگا کیونکہ قومی اسمبلی کا ان دنوں اجلاس نہیں ہو رہا۔ انکم ٹیکس آرڈیننس، سیلز ٹیکس ایکٹ اور کسٹمز ایکٹ قوانین میں ترامیم کا معاملہ 3 سال سے لٹکا ہوا تھا۔ یہ قوانین چینی سرمایہ کاروں کو قبول نہیں تھے، نیشنل ڈیویلپمنٹ کونسل کی بااختیار باڈی جس کی صدارت وزیراعظم اور آرمی چیف کرتے ہیں، کی مداخلت پر اس مسئلہ کو حل کیا گیا ہے۔ نئی ٹیکس مراعات صرف گوادر زون تک محدود ہونگی، سی پیک کے تحت قائم کئے جانے والے دیگر خصوصی اکنامک زونز کیلئے ابھی تک کسی پیکیج کو حتمی شکل نہیں دی جا سکی ہے۔ حکومت ابھی تک مقامی سرمایہ کاروں کے مطالبات بھی پورے نہیں کر سکی، جو اب تک اس امید کے ساتھ خصوصی اکنامک زونز میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کر چکے ہیں کہ انہیں ٹیکس میں 10 سال کی چھوٹ دی جائیگی۔

یہ صنعتی یونٹ اپنا کام شروع کر چکے ہیں لیکن ایف بی آر نے انہیں انکم ٹیکس میں کسی قسم کی چھوٹ دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ایف بی آر ان صنعتی یونٹوں سے ان کی سیلز پر کم ازکم 1.5 فیصد انکم ٹیکس وصول کرنے پر مُصر ہے۔ ایف بی آر ود ہولڈنگ ٹیکس میں استثنٰی دینے کو بھی تیار نہیں، اس کیلئے ایک سرمایہ کار نے عدالت سے رجوع کیا ہے۔ سرمایہ کاری میں بیورکریٹک رکاوٹوں کی وجہ سے ہی گذشتہ دنوں صنعتکاروں کو آرمی چیف سے ملاقات کرنا پڑی تھی۔ گوادر فری زون اور گوادر پورٹ کیلئے ٹیکس مراعات کی منظوری کی وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے تصدیق کی ہے۔ حکومت خصوصی اکنامک زون ایکٹ 2012ء کے تحت بن قاسم انڈسٹریل پارک اورکورنگی کریک انڈسٹریل پارک میں لگنے والی مقامی صنعتوں کو وعدوں کے باوجود ٹیکس مراعات نہیں دے سکی۔ ان صنعتی زونز میں مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کار تقریباً 70 ارب روپے کی سرمایہ کاری کر چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 820383
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش