0
Sunday 6 Oct 2019 09:39
کشمیریوں کی قربانیاں جلد رنگ لائیں گی

مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل نہیں ہو گا، مشعال ملک

اپنی ساس اور نند سے میرا گزشتہ 62 دنوں سے کوئی رابطہ نہیں ہے
مسئلہ کشمیر مذاکرات کے ذریعے حل نہیں ہو گا، مشعال ملک
اسلام ٹائمز۔ حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ کو نوٹس دے اب مسئلہ کشمیر مذاکرات سے حل نہیں ہو گا، ہم 50 سال سے مذاکرات ہی کر رہے ہیں لیکن بھارت نے ہمیں مسلسل دھوکے میں ہی رکھا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مشعال ملک نے کہا کہ یاسین ملک کو تہاڑ جیل کی ڈیتھ سیل میں رکھا گیا اور دو ماہ بعد عدالت میں اور میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یاسین ملک کی حالت انتہائی خراب ہے اور وہ بالکل بھی پہچانے نہیں جا رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیری قوم کی قیادت کو ختم کرنا چاہتی ہے تاکہ قوم کی رہنمائی کرنے والا کوئی نہ ہو۔ بھارت کسی بھی قسم کا ہتھیار استعمال کرنے کے بعد بھی کشمیریوں کی تحریک آزادی کو ختم نہیں کر سکا۔ مشعال ملک نے کہا کہ یاسین ملک پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے اور بنائے جا رہے ہیں، ہندوستان ان سے بہت زیادہ خوفزدہ ہے۔ یاسین ملک کی زندگی کا زیادہ تر حصہ جیلوں میں گزرا۔ کشمیر میں جنگل کا قانون ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق ہی چھین لیے ہیں اور وہ اس وقت زندہ لاشیں ہیں۔ میرا اپنی ساس اور نند سے گزشتہ 62 دنوں سے کوئی رابطہ نہیں ہے کہ وہ کس حال میں ہیں۔

یاسین ملک کی اہلیہ نے کہا کہ تحریک آزادی میں شکست نہ ممکن ہے اور سب اپنے حق کے لیے لڑنے کو تیار ہیں اور لڑ رہے ہیں۔ آزادی کی تحریکوں میں نسلیں قربان کر دی جاتی ہیں اور کشمیر کی تحریک صرف تحریک ہی نہیں ایک عبادت بھی ہے۔ کشمیری رہنما نے کہا کہ بھارت کسی کو بھی مقبوضہ کشمیر میں جانے نہیں دے رہا اور نہ کشمیری اپنے گھروں سے نکل سکتے ہیں۔ قیدیوں سے کسی کو بھی ملنے کی اجازت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی میڈیا نے ہندوستان کا حقیقی چہرہ دنیا بھر کو دکھایا ہے لیکن اس کے باوجود بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے اضلاع کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں ہندوستان سے لوگوں کو لا کر بسانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مشعال ملک نے کہا کہ دنیا بھر میں کشمیر کی مہم چلانے کی ضرورت ہے اور جس کے لیے باقاعدہ 5 سال کی منصوبہ بندی کرنے کی ضرورت ہے۔ کشمیر کے لیے ایک مسلسل پالیسی کی ضرورت ہے۔ کشمیریوں کی قربانیاں جلد رنگ لائیں گی۔

مشعال ملک نے کہا کہ بھارت نے جنیوا کنوینشن سمیت دیگر قوانین کو بری طرح سے کچلا ہے۔ پاکستان کو اقوام متحدہ کو نوٹس دینا چاہیے کہ کشمیر میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد پر ظلم کیا جا رہا ہے۔ ہندوستان 50 سال سے دھوکا دے رہا ہے مذاکرات بھی کر کے دیکھ لیے لیکن کچھ بھی نہیں ہوا۔ مشعال ملک نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ اب مذاکرات سے حل نہیں ہو گا اور کشمیر کے معاملے پر کسی قسم کے دباؤ میں نہیں آنا چاہیے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے زور دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ شادی سے پہلے یاسین ملک نے کہا کہ میری زندگی بس صرف جدوجہد ہے لیکن میں نے ان کے ساتھ زندگی گزارنے کا فیصلہ کیا۔ 2005ء میں میری والدہ مشرف دور میں سیاست میں فعال تھیں اور اسی دوران میری یاسین ملک سے ملاقات ہوئی اور میں انہیں پسند آ گئی۔ اللہ تعالیٰ نے مجھے ان کے لیے چنا تھا یہ میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ مشعال ملک کی والدہ ریحانہ ملک نے کہا کہ ہم نے اپنے بچوں کو بھی پابند نہیں کیا اور بچوں کو اپنا فیصلہ کرنے میں مکمل آزادی دی۔ مشعال ملک نے تمام تر صورتحال کو جانتے ہوئے یاسین ملک سے شادی کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم خطرے سے لڑنے والے لوگ ہیں اور مجھے کبھی ایسا خوف نہیں ہوا کہ میں نے اپنی بچی کو آگ میں جھونکا۔ ہمیں امید ہے کشمیر ضرور آزاد ہو گا۔ دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی آزادی کے لیے کیا کرتا ہے
خبر کا کوڈ : 820388
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش